ذوالفقارکی سزائے موت 'آخری لمحے' تک روکنے کی کوشش

اپ ڈیٹ 28 جولائ 2016
انڈونیشیا میں سزائے موت کا منتظر پاکستانی شہری ذوالفقار علی—فوٹو بشکریہ دی گارجین
انڈونیشیا میں سزائے موت کا منتظر پاکستانی شہری ذوالفقار علی—فوٹو بشکریہ دی گارجین

اسلام آباد: پاکستان، انڈونیشیا میں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت کے منتظر پاکستانی ذوالفقار علی کی سزا روکنے کے حوالے سے جکارتہ سے رابطے میں ہے اور امید ہے کہ پاکستانی شہری کو معافی مل جائے گی۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے بتایا کہ اسلام آباد انڈونیشیا کے اعلیٰ حکام کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے اور 'آخری لمحے' تک ذوالفقار علی کی سزائے موت کو روکنے کی کوشش کی جائے گی۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا نے منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سزا پانے والے افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد روکنے کے حوالے سے اقوام متحدہ اوریورپی یونین کی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ انھیں ہر حال میں سزائے موت دی جائے گی۔

اگرچہ انڈونیشیا نے سزائے موت پانے والے افراد کی سرکاری فہرست جاری نہیں کی تاہم گزشتہ روز انڈونیشیا کے اٹارنی جنرل نے کہا تھا کہ 14 افراد کو فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے سزائے موت دی جائے گی۔

کمیونٹی لیگل ایڈ نامی تنظیم نے سزائے موت پانے والوں کی شہریت جاری کی، جس کے مطابق ان میں 4 انڈونیشین، 6 نائیجیرین، 2 زمبابوین، ایک ہندوستانی اور ایک پاکستانی شہری شامل ہے۔

مزید پڑھیں:انڈونیشیا کا پاکستانی شہری کی سزائے موت روکنے سے انکار

52 سالہ ذوالفقار علی کو نومبر 2004 میں 300 گرام ہیرون کی اسمگلنگ کے کیس میں جکارتہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

اس کیس میں شریک ملزم گردیپ سنگھ ابتداء میں ذوالفقار علی کے خلاف دیئے گئے بیان سے مکر چکا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ بیان اس سے زبردستی لیا گیا تھا۔

جکارتہ میں پاکستانی سفارت خانے کے نائب سفیر سید زاہد رضا نے بتایا کہ ذوالفقار علی کے اہلخانہ کو آگاہ کیا جاچکا ہے کہ انھیں جمعرات کی رات کو سزائے موت دے دی جائے گی۔

دوسری جانب گذشتہ روز ذوالفقار علی کے اہلخانہ نے لاہور میں ان کی سزائے موت کے خلاف مظاہرہ بھی کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:انڈونیشیا میں سزائے موت کے منتظر پاکستانی کو بچانے کی کوششیں

پاکستان نے بھی اپنے شہری کو سزائے موت دینے کی خبریں سامنے آنے کے بعد شدید ناراضی کا اظہار کیا تھا اور رواں ہفتے پاکستان میں تعینات انڈونیشین سفیر ایوان سویودھی امری کو دفترخارجہ طلب کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔

دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز، جو ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز (آسیان) کے ریجنل فورم اجلاس میں شرکت کی غرض سے لاؤس میں موجود ہیں، کی اپنے انڈونیشن ہم منصب ریتنو مرسودی سے ایک ملاقات بھی طے ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں