لاہور: جائیداد کے تنازع پر شاد باغ کے علاقے میں مبینہ طور پر ایک حاملہ خاتون کو اس کے جیٹھ نے پٹرول چھڑک کر آگ لگادی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 23 سالہ سدرہ کا تعلق ضلع نارووال کی تحصیل شکر گڑھ سے تھا اور اس کی شاد باغ کے رہائشی اپنے کزن وقاص علی سے 2برس قبل شادی ہوئی تھی۔

ہفتے کی دوپہر جب سدرہ اپنے کمرے میں سو رہی تھی اور دیگر افراد گھر میں موجود نہیں تھے تو وقاص کا بڑا بھائی وارث علی پٹرول کا کنستر لے کر کمرے میں آیا اور سدرہ پر چھڑک کر آگ لگادی، بعد ازاں وہ کمرہ باہر سے بند کرکے فرار ہوگیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی بہن کی چھ سالہ بیٹی جو گلی میں کھیل رہی تھی، اس نے گھر سے آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھ کر شور مچایا اور اہل محلہ بھی جمع ہوگئے جنہوں نے آگ بجھانے کی کوشش کی اور پولیس اور ریسکیو 1122 کو خبر دی۔

فائر فائٹرز اطلاع ملتے ہی جائے وقوع پر پہنچ گئے اور انہیں آگ پر قابو پانے میں آدھا گھنٹا لگا جس کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا۔

شاد باغ کی پولیس نے وارث اور اس کے اہل خانہ کے خلاف مقتول سدرہ کے والد لیاقت علی کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

اسٹیشن ہائوس آفیسر (ایس ایچ او) مدثر اللہ خان نے بتایا کہ انہیں پڑوسیوں نے آگ کی اطلاع دی لیکن جب وہ جائے وقوع پر پہنچے تو معلوم ہوا کہ ایک عورت کو اس کے جیٹھ نے جائیداد کے تنازع پر پٹرول چھڑک کر آگ لگادی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں، سٹی ڈویژن سپریٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) آپریشنز محمد نوید نے بتایا کہ سدرہ کو اس کے جیٹھ نے جائیداد کے تنازع پر آگ لگاکر قتل کیا۔

انہوں نے بتایا کہ سدرہ کی منگنی پہلے وارث سے ہوئی تھی لیکن وارث کے بیرون ملک جانے کے بعد اس کے گھر والوں نے سدرہ کی شادی چھوٹے بھائی وقاص سے کردی۔

محمد نوید کے مطابق وارث سعودی عرب میں ملازمت کرتا ہے اور وطن واپسی پر اسے معلوم ہوا کہ سدرہ کی شادی وقاص سے ہوچکی ہے۔

اس واقعے کے بعد وارث کے دل میں اپنے چھوٹے بھائی اور سابقہ منگیتر کے خلاف نفرت کی آگ بھڑک اٹھی تھی اور اس نے جائیداد میں حصے کی بات بھی شروع کردی تھی اور اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ اکثر ان کے آپس میں جھگڑے بھی ہوتے تھے۔

ایس پی محمد نوید کا دعویٰ ہے کہ ملزم خاندانی کاروبار میں اپنا حصہ مانگ رہا تھا اور ناکامی پر اس نے اپنے بھائی کی بیوی کو قتل کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کیلئے دو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور خاندان کے بعض ارکان کو بھی تحقیقات کیلئے حراست میں لیا گیا ہے۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں