اسلام آباد: سینیٹ کے چیئرمین رضا ربانی نے صوبہ پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کو تجویز دی ہے کہ وہ سانحہ کوئٹہ میں ہلاک ہونے والوں کے بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری لیں۔

تینوں صوبائی وزرائے اعلیٰ کو تحریر کیے گئے خط میں رضا ربانی نے کہا کہ 'میں ہر صوبے کو تجویز پیش کرتا ہوں کہ وہ شہداء کے ورثا میں سے اسکول جانے والی عمر کے کم سے کم ایک بچے کو اپنے صوبے کے اسکولوں، کالجوں یا یونیورسٹیوں میں تعلیم دینے کی ذمہ داری اٹھائیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں ہونے والا دھماکہ ایک المناک سانحہ ہے جس میں 71 خاندانوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خودکش دھماکا، 70افراد ہلاک

انھوں نے تجویز دی کہ ان خاندانوں کو تینوں صوبوں میں تقسیم کردیا جائے تاکہ ان کے اسکول جانے والی عمر کے بچوں کو معیاری تعلیم دی جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس طریقے سے بچوں کے معیار تعلیم کو یقینی بنایا جائے اور صوبہ بلوچستان میں پیدا ہونے والے فکری خلاء کو پُر کیا جائے'۔

چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے مزید کہا کہ اس اقدام سے بلوچستان کے عوام کو یہ پیغام جائے گا کہ وہ اس المناک سانحہ کے بعد اکیلے نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل

ان کا کہنا تھا کہ 'سانحہ کوئٹہ کے باعث پیدا ہونے والے نقصان کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا'۔

انھوں نے نہ صرف اسے صوبے بلکہ وفاق کا نقصان قرار دیا 'کیونکہ ہلاک ہونے والوں کا تعلق میڈل اور لوئر میڈل کلاس سے تھا'۔

خیال رہے کہ 8 اگست کو کوئٹہ ہسپتال میں ہونے والے خود کش دھماکے میں 74 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور ہلاک ہونے والے بیشتر افراد کا تعلق وکلاء برادری سے تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں