گوادر سی پیک کے ماتھے کا جھومر ہے، نواز شریف

29 اگست 2016
اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف سی پیک ایکسپو کا افتتاح کررہے ہیں—فوٹو بشکریہ/ ریڈیو پاکستان
اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف سی پیک ایکسپو کا افتتاح کررہے ہیں—فوٹو بشکریہ/ ریڈیو پاکستان

اسلام آباد: وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری( سی پیک) خطے کیلئے امید کی کرن ہے جو خطے کا مستقبل تبدیل کردے گی۔

اسلام آباد میں اقتصادی راہداری کانفرنس اور ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ گوادر پورٹ سٹی سی پیک منصوبے کے ماتھے کا جھومر ہے اور وہاں بندرگاہ کی تعمیر تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین ایکسپریس وے کی تعمیر میں بھی تعاون کررہا ہے جو گوادر پورٹ کو نیشنل ہائی وے منسلک کرے گا اور اس پر 16 کروڑ 20 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گوادر میں 23 کروڑ ڈالر کی لاگت سے بننے والا بین الاقوامی ایئرپورٹ دسمبر 2017 تک آپریشنل ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:'سی پیک کیلئے چین نے ہمارے اقتدار میں آنے کا انتظار کیا'

انہوں نے کہا کہ گوادر کو ماڈل اسمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کیلئے چین کے کے ساتھ مل کر ماسٹر پلان پر بھی کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے مل کر کام کریں گے، پاکستان نےہرعالمی فورم پر چین کی حمایت کی، سی پیک منصوبوں سے ملک میں خوشحالی کا نیادور آئے گا اور غربت ختم ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر رواں سال کام شروع ہوجائے گا، منصوبوں سے پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے،توانائی کے بیشتر منصوبے 2018 میں مکمل ہوجائیں گے۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ سی پیک منصوبے میں 10 ارب روپے صرف سڑکوں کاجال بچھانے پرخرچ کئےگئے، اقتصادی راہداری کے اثرات وسیع اور مستقل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ہندوستان نے چین کو سی پیک پر خدشات سے آگاہ کردیا

انہوں نے بتایا کہ توانائی کےشعبےمیں35ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کی جارہی ہے، پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے۔

پاک چین دوستی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات باہمی اعتماد اور ایمانداری پر مشتمل ہیں اور نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین نے ہر مشکل میں پاکستان کی مدد کی اور اقتصادی مشکل میں بھی چین نے پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ چين دنيا بھرميں پاکستان کے تشخص کا دفاع کررہا ہے، اقتصادی مشکل میں چین نے پاکستان کو اکیلا نہیں چھوڑا،ملکرکام کرنے سے خطے ميں امن اور معاشی استحکام آسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین 2018 میں مشترکہ سٹیلائٹ لانچ کرینگے،اقتصادی راہداری علاقائی روابط کو مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہو گی،موٹرویزآئندہ 2سال میں مکمل ہو جائیں گی۔

مزید پڑھیں:سی پیک مخالف تمام سرگرمیوں سے واقف ہیں: آرمی چیف

چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی راہداری میں وزیراعظم نواز شریف کی ذاتی دلچسپی قابل تعریف ہے۔

اقتصادی راہداری سے پاکستان میں تیزترین ترقی ہوگی،چین کی معروف اورتجربہ کارکمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں جس سے پاکستان کے عوام کو فائدہ اور روزگار ملے گا۔

چینی سفیرکا کہنا تھا کہ چین پاکستان کو ترقی یافتہ ملک دیکھنا چاہتا ہے،منصوبوں کی تکمیل سے چین کا خطے کی ترقی کا خواب پورا ہوگا۔

سی پیک ایکسپو

وزيراعظم نوازشريف نے اسلام آباد کے پاک چائنا فرينڈ شپ سينٹرميں سی پيک ايکسپو اينڈ سمٹ کا افتتاح کيا، اس موقع پر وزيراعظم کے ہمراہ وفاقی وزيرمنصوبہ بندی احسن اقبال موجود تھے۔

نمائش ميں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزادکشميرسميت توانائی اور ديگر شعبوں ميں نماياں مقام رکھنے والی کمپنيوں کے اسٹال لگائے گئے ہيں۔

ايکسپوميں چين کی 100 سے زائد کمپنيوں کے چيف ايگزيکٹو حصہ لے رہے ہيں۔


تبصرے (2) بند ہیں

KHAN Aug 29, 2016 06:42pm
السلام علیکم: اپنے ملک کی پاکستانی حکومت اور سی پیک میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کرکے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والی چین کی حکومت سے گزارش ہے کہ گوادر کو دنیا کا ایک نمبر شہر بنائیں ، اس کو دنیا کے ماتھے کا جھومر بنائیں ، مگر انتہائی اخلاص سے اس میں صرف ایک یونیورسٹی بنادیں جس کا مکمل انتظام چین کے پاس ہوں، اس میں پروفیسر اور اساتذہ چین ہی کے ہوں، 40 فیصد سیٹیں بلوچستان کے رہائشیوں کے لیے اور 10، 10 فیصد سندھ ، پنجاب، خیبرپختونخوا، فاٹا، اور گلگت بلتستان کے رہنے والے پاکستانیوں کے لیے ہوں۔ امید ہے کوئی اور نوٹس لیں یا نہ لیں وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ میر حاصل بزنجو اس پر وزیر اعظم نواز شریف سے ضرور بات کرینگے. گوادر میں یونیورسٹی انتہائی ضروری ہے۔ والسلام خیرخواہ
KHAN Aug 29, 2016 06:50pm
P.S. گوادر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان عمران خان بھی کرسکتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری بھی اور بحریہ ٹائون کے ملک ریاض بھی۔ دیکھنا یہ ہے کہ یہ سعادت کس کے نصیب میں لکھی ہے۔