بٹام: انڈونیشیا کے سمندر میں مشتبہ تارکین وطن ورکرز کی کشتی الٹنے کے واقعے میں 18 افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ کشتی میں 100 کے لگ بھگ افراد سوار تھے۔

مقامی پولیس چیف سیم بوڈی گوڈیان کا کہنا تھا کہ اسپیڈ بوٹ میں 91 افراد سوار تھے، جو ملائشیا سے سنگاپور کے جنوب میں واقع انڈونیشیا کے جزیرے بٹام جارہے تھے کہ اسی دوران کشتی کے ڈوبنے کا واقعہ پیش آیا۔

انہوں نے میڈیا کو 18 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 39 افراد کو بچا لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ آیا وہ زندہ ہیں یا ہلاک ہوگئے، تاہم ان کی تلاش جاری ہے۔

پولیس کو شبہ ہے کہ کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار ہونے کی وجہ سے حادثہ پیش آیا، جبکہ اس میں تارکین وطن ورکرز سوار تھے۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا میں 17 ہزار سے جزائر موجود ہیں جس کے باعث نقل و حمل کا زیادہ تر دارومدار کشتی کے ذریعے سفر پر ہوتا ہے اور اسی وجہ سے اس طرح کے واقعات بھی پیش آتے رہے ہیں۔

گزشتہ سال دسمبر میں بھی انڈونیشیا کے سمندر میں اونچی لہروں کے باعث کشتی الٹنے کے واقعے میں 60 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں