کراچی: رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث ٹارگٹ کلر کو گرفتار کرلیا۔

رینجرز کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق رینجرز اہلکاروں نے مصدقہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے ٹارگٹ کلر سید مہروز مہدی نقوی عرف مہدی بادشاہ کو گرفتار کرلیا۔

ملزم نے فروری 2013 میں مفتی دلفراز معاویہ اور ابوبکر کو سائٹ کے علاقے جبکہ فروری 2014 میں مفتی عثمان یار خان، محمد علی اور محمد رفیق کو شاہراہ فیصل پر فرقہ وارانہ بنیادوں پر قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

واضح رہے کہ جنوری 2014 میں جمعیت علمائے اسلام سمیع الحق گروپ کے اہم رہنما مفتی عثمان یار خان سمیت تین افراد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

واقعہ شارع فیصل پر عوامی مرکز کے قریب پیش آیا جس کے دوران ایک شخص زخمی بھی ہوا۔

مفتی عثمان جے یو آئی (س) کے جنرل سیکریٹری تھے۔ حملے میں ان کے دو دیگر ساتھی بھی مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: شارع فیصل پر فائرنگ، مفتی عثمان یار خان ہلاک

رینجرز کے بیان میں کہا گیا کہ ملزم قتل کی 22 سے زائد وارداتوں کے علاوہ اغوا برائے تاوان، ڈکیتی، بھتہ خوری اور اسٹریٹ کرائمز میں بھی ملوث رہا ہے۔

گرفتاری کے بعد ملزم کی نشاندہی پر خفیہ مقام پر چھپایا کیا اسلحہ گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، جو مخالف گروپوں کو ٹارگٹ کرنے کے لیے اکٹھا کیا گیا تھا۔

بعد ازاں ملزم کو قانونی چارہ جوئی کے لیے پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

ایم کیو ایم کا ٹارگٹ کلر گرفتار

رینجرز کی جانب سے جاری ایک اور بیان میں کہا گیا کہ پی آئی بی کالونی گلشن اقبال میں کارروائی کرکے ٹارگٹ کلر اشتیاق عرف ماما کو گرفتار کیا گیا۔

گرفتار ملزم ایم کیو ایم کا یونٹ انچارج اور کارکن رہا ہے، جو پارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں کے حکم پر 1993 سے 2008 تک بلوچ نوجوانوں، ایم کیو ایم حقیقی کے کارکنوں اور لیاری گینگ وار کے کارندوں کے علاوہ ٹارگٹ کلنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث رہا ہے، جبکہ اس نے اس کے علاوہ بھی دیگر سنگین جرائم کیے۔

رینجرز کے مطابق ملزم کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔

بعد ازاں ملزم کو پولیس کے حوالے کردیا گیا

تبصرے (0) بند ہیں