کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پروین رحمٰن قتل کیس کے مرکزی ملزم رحیم سواتی پر اقدام قتل، غیر قانونی اسلحہ اور دھماکا خیز مواد رکھنے کے کیس میں فرد جرم عائد کردی۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد پیش کیے گئے، جن کی روشنی میں عدالت نے ملزم پر فرد جرم عائد کردی۔

تاہم رحیم سواتی نے کمرہ عدالت میں صحت جرم سے انکار کردیا۔

دوسری جانب عدالت نے استغاثہ کو اگلی سماعت میں گواہان کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

مزید پڑھیں:پروین رحمٰن کے قتل کیس کا مرکزی ملزم گرفتار

یاد رہے کہ اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمٰن کے مبینہ قاتل اور کیس کے مرکزی ملزم رحیم سواتی کو رواں برس مئی میں گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس نے رحیم سواتی کے خلاف کراچی کے منگھو پیر تھانے میں 3 مقدمات درج کیے تھے، جن میں ایک مقدمہ انسداد دہشت گردی کی دفعات، دوسرا غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور تیسرا مقدمہ بارودی مواد رکھنے کے حوالے سے تھا۔

واضح رہے کہ پروین رحمٰن کو 13 مارچ 2013 کو کراچی میں فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا تھا۔

موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے بنارس پل کے قریب ماری پور روڈ پر ان کی گاڑی پر اُس وقت فائرنگ کی تھی جب وہ دفتر سے اپنے گھر کی جانب جارہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں : پروین رحمن کا مبینہ قاتل مانسہرہ سے گرفتار

انہیں ان کے ڈرائیور نے فوری طور پر عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا تھا تاہم اس حملے میں وہ جانبر نہ ہوسکیں تھیں۔

پروین رحمٰن اورنگی پائلٹ پروجیکٹ میں بطور ڈائریکٹر خدمات سرانجام دے رہی تھیں۔

اورنگی پائلٹ پروجیکٹ نامی این جی او کا قیام 1980ء میں عمل میں آیا تھا، یہ این جی او اورنگی ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کے معاملات پر نظر رکھتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں