کینیڈا کی شہریت کا حصول کس طرح ممکن ؟

08 نومبر 2016
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو — رائٹرز فائل فوٹو
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو — رائٹرز فائل فوٹو

متعدد پاکستانی ملک سے روزگار کی تلاش کو ترجیح دیتے ہیں اور اس حوالے سے ہر ممکن کوشش بھی کرتے ہیں مگر کسی دوسرے ملک کی مستقل شہریت کا حصول کیسے ممکن ہے؟

ویسے تو دنیا بھر کے ممالک کا اپنا طریقہ کار ہے مگر یہاں امریکا کے پڑوسی ملک کینیڈا میں مستقل شہریت کا طریقہ کار دیا جارہا ہے جہاں طبی سہولیات مفت، رہائشی دوستانہ مزاج اور وہاں کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو دیگر ممالک کے باسیوں کا کھلے دل سے استقبال کررہے ہیں۔

تاہم اس ملک کا شہری بننا اتنا بھی آسان نہیں مگر اس کا طریقہ کار جان لیں تاکہ کوشش میں آسانی ہو۔

کم از کم 18 سال کی عمر

اگر آپ بالغ یا اٹھارہ سال کے نہیں تو بہت زیادہ امکانات تو یہی ہیں کہ مستقل شہریت نہیں مل سکے، بچوں وغیرہ کی شہریت کے لیے ان کے والدین یا قانونی سرپرستوں کو درخواستیں بھرنی ہوتی ہیں، جن کی کینیڈا میں مستقل رہائش بھی ضروری ہے، سب سے خاص بات یہ کہ والدین یا تو وہاں کے شہری ہوں یا انہوں نے بچوں کے ساتھ ہی اپلائی کیا ہو۔

باصلاحیت امیگرنٹس کی شکل میں

کینیڈا میں امگریشن کے لیے ایک فاسٹ ٹریک سسٹم ایکسپریس انٹری بھی ہے، جس میں باصلاحیت افراد کو کینیڈین سرزمین میں منتقل ہونے میں مدد دی جاتی ہے۔ ایکسپریس انٹری میں تمام درخواست کنندگان کو مخصوص اسکورز دیئے جاتے ہیں جو ان کے مخصوص ٹٰلنٹ اور ملازمت کی بنیاد پر ہوتے ہیں، پھر اس کی درجہ بندی دیگر درخواست دینے والے افراد سے کی جاتی ہے، جو اس رینکنگ میں سرفہرست رہتا ہے اسے مستقل شہریت کی دعوت دی جاتی ہے۔

کینیڈا میں مستقل رہائش

مستقل رہائش کے لیے وہاں کی شہریت کے حصول کی کوشش کرنے والے افراد کے پاس کئی راستے ہوتے ہیں، وہ اپنی پسند کے صوبے کے لیے اپلائی کرسکتے ہیں، کسی خصوصی کاروباری روٹ پر جاسکتے ہیں، کینیڈا میں مقیم (اگر ہو تو)خاندان کے کسی فرد سے مدد لے سکتے ہیں یا کیوبک سے ہوکر جاسکتے ہیں۔ مستقل رہائشیوں کو طبی سہولیات حاصل ہوتی ہیں، جبکہ وہ ملازمت، تعلیم اور کینیڈا بھر میں کہیں بھی سفر کرسکتے ہیں، بس انہیں ووٹ دینے، دفتر یا کاروبار کرنے یا سیکیورٹی کلیئرنس والی ملازمتوں کی اجازت نہیں ہوتی۔

چھ سال تک رہائش گاہ میں رہنا

مستقل رہائشی ضروری نہیں کہ کینیڈین شہری بھی بن جائے، کیونکہ اس کے لیے شرائط کافی سخت ہیں، اگر آپ کینیڈا میں رہتے ہیں تو آپ کے پاس ایک مستقل رہائشگاہ ہونی چاہئے اور کم از کم وہاں چھ سال میں 1460 دن تک ذاتی طور پر موجود رہنا ضروری ہے جس کے بعد ہی آپ شہریت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ درخواست جمع کرانے کی تاریخ سے قبل آپ کو چھ سال کے اندر چار برسوں تک ہر سال کے چھ ماہ مہینے یا 183 دن اس رہائش گاہ پر موجود ہونا ہوگا، آسان الفاظ میں آپ کو وہاں کی شہریت کے لیے کینیڈا میں کسی ایک جگہ جم کر رہنا ہوگا۔

اپنی رہائش کے ارادے کا واضح اظہار

اگر آپ کو مستقل رہائشی کی حیثیت سے دعوت دی جائے تو آپ کو کینیڈین شہری کے لیے اپنے منصوبوں کی تصدیق کرنا ہوگی، وہاں کی حکومت مستقل رہائشیوں کی تعریف یہ کرتی ہے کہ وہ پانچ سال کے عرصے کے دوران کم از کم دو سال وہاں رہے ہوں، اگر آپ نے اتنا وقت کینیڈین سرحد کے اندر نہیں گزارا تو آپ مستقل رہائشی کی حیثیت سے محروم ہوجائیں گے۔

انکم ٹیکس فائلنگ فراہم کرنا

رہائشی ضروریات کی طرح آپ کو چھ سال بعد شہریت کی درخواست کے ساتھ اپنے گزشتہ چار برس کے برابر ٹیکس ریٹرنز کو بھی فراہم کرنا ہوگا، اس کے ذریعے وہاں کے حکام دیکھتے ہیں کہ آپ کی ملازمت قانونی ہے یا نہیں۔

انگلش یا فرنچ سے واقفیت

دیگر درجنوں ممالک کی طرح کینیڈا کی بھی دو سرکاری زبانیں ہیں، انگلش اور فرنچ۔ وہاں کے شہری بننے کے لیے آپ کو بس ایک سے واقفیت کی ضرورت ہے، وہ بھی روانی سے بولنا ضروری نہیں مگر اتنی بہتر ہو کہ آپ بات چیت کرسکیں، راستوں کی رہنمائی، بنیادی گرامر کا استعمال اور اتنے الفاظ سے واقف ہوں کہ اپنے بارے میں وضاحت کرسکیں۔ آپ کو اپنی درخواست کے ساتھ تحریری دستاویزات بھیجنا ہوتے ہیں مگر وہاں کے حکام زبان کا ٹیسٹ ذاتی طور پر لیتے ہیں۔

کینیڈا کے بارے کچھ معلومات

کینیڈین حکومت درخواست دینے والوں سے تاریخ، اداروں، کینیڈا کے سمبلز اور ویلیوز وغیرہ کا رسمی کوئز لیتی ہے، اگر آپ کی عمر 16 سے 64 سال کے درمیان ہے تو آپ اس ٹیسٹ کا حصہ بن سکتے ہیں، عام طور پر یہ تحریری ٹیسٹ ہوتا ہے مگر حکام آپ سے زبانی بھی لے سکتے ہیں۔

درخواست کیوں مسترد ہوسکتی ہے؟

ایسی متعدد وجوہات ہیں جو آپ کو کینیڈین شہری بننے سے روک سکتی ہیں، جیسے درخواست جمع کرانے سے پہلے کے چار برسوں کے دوران کوئی جرم کرنے یا کسی جرم کے ٹرائل پر درخواست مسترد ہوسکتی ہے، جس کی مکمل تفصیل آپ لنک میں بھی دیکھ سکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں