کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے ضلع شیرانی میں مسافر ویگن کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے۔

خاصہ دار فورس کے ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ مسافر ویگن کو حادثہ ایف آر درازندہ شیرانی کے قبائلی علاقے میں پیش آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسافروں سے بھری ہوئی ویگن لمر قلا کے گاؤں سے درازندہ کے بازار کی جانب جارہی تھی کہ راستے میں حادثے کا شکار ہوگئی۔

انھوں نے بتایا کہ مسافر ویگن کے حادثے میں 10 افراد ہلاک ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، تاہم دور دراز علاقہ ہونے کی وجہ سے ہلاک ہونے والی خواتین اور بچوں کی درست تعداد کے حوالے سے معلوم نہیں ہوسکا۔

خاصہ دار ذرائع کا کہنا تھا کہ واقعے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق شیرانی قبیلے سے تھا اور وہ لمر قلا گاؤں کے رہائشی تھے۔

انھوں نے بتایا کہ حادثے میں دیگر 12 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جنھیں علاج کیلئے ابتدائی طور پر درازندہ بازار کے ہسپتال اور بعد ازاں ڈی آئی خان کے ہسپتال منتقل کیا۔

خیال رہے کہ یہ قبائلی علاقہ بلوچستان میں خیبر پختون خوا کی سرحد سے منسلک کوہ سلمان کے پہاڑی سلسلے میں قائم ہے۔

واضح رہے کہ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہاں سفر کیلئے استعمال کی جانی والی ویگن میں 18 افرادکے بیٹھے کی گنجائش ہوتی ہے تاہم گاڑیوں کے منتظم اس کی چھتوں پر بھی مسافروں کو سوار کردیتے ہیں۔

اس سے قبل 18 فروری 2016 کو بلوچستان کے علاقے مستوک میں دو ٹریفک حادثوں میں 7 افراد ہلاک جبکہ 30 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

19 دسمبر 2015 کو ضلع خضدار میں ایک ٹریفک حادثے میں کم از کم 8 مسافر ہلاک جبکہ 11 زخمی ہوئے تھے۔

20 اکتوبر 2014 کو تحصیل حب کے علاقے اوتھل کے قریب کوئٹہ سے کراچی جانے والی ایک مسافر کوچ اور ٹرک میں تصادم کے نتیجے میں کم سے کم 10 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

اسی سال 22 مارچ کو حب میں آر سی ڈی شاہراہ پر دو مسافر بسوں اور ایک گاڑی میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں کم سے کم 36 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں