کراچی: دو سال قبل جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پر حملے میں ملوث ہلاک ملزمان کی قبرکشائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، ملزمان کی قبرکشائی 22 نومبر کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی سربراہی میں کی جائے گی۔

ملیر کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزمان کی شناخت کے لیے پولیس کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی ہدایت کی تھی، 4 ارکان پر مشتمل میڈیکل ٹیم قبرکشائی کرکے ملزمان کی شناخت کے لیے ڈی این اے کے نمونے لے گی۔

دو سال قبل جون 2014 میں بھاری اسلحہ سے لیس 10 ملزمان نے کراچی ایئرپورٹ پر حملہ کیا تھا، جس دوران سیکیورٹی اہلکاروں سمیت عام افراد بھی مارے گئے تھے، سیکیورٹی اہلکاروں نے 5 گھنٹے کی طویل آپریشن کے بعد ایئرپورٹ کو کلیئر کروایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی ایئرپورٹ حملہ،2 سال بعد سیکیورٹی بہتر؟

پولیس سرجن نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو آگاہ کیا کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے فورینسک میڈیسن ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین پروفیسر فرحت حسین مرزا کی سربراہی میں ملزمان کی قبرکشائی کے لیے میڈیکل بورڈ جوڑ دیا گیا ہے۔

میڈیکل بورڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کی سربراہی میں 22 نومبر کو ملزمان کے ڈین این اے حاصل کرنے کے لیے قبرکشائی کریگا، ملزمان موچکو پولیس تھانے کی حدود میں ایدھی قبرستان میں دفن ہیں۔

مزید پڑھیں:کراچی ایئرپورٹ حملے سے متعلق نئے انکشافات

یاد رہے کہ کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے دوران ایئرپورٹ سیکیورٹی فورسز، پولیس اور رینجرز اہلکاروں سمیت 25 افراد مارے گئے تھے، حملے کے دوران ایئرپورٹ پر بھاری بارود استمعال کیا گیا تھا، حملے میں ہتھیاروں کی فراہمی اور دیگر معاونت کرنے کے الزام میں 3 افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی ( سی ٹی ڈی ) نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے حملوں میں ملوث کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے ملزمان اسحاق بوبی، الیاس بوبی اور محمد عاصم کیپری کو گرفتار کیا ہے، ملزمان معروف قوال امجد صابری سمیت ٹارگٹ کلنگ کے دیگر کئی واقعات میں بھی ملوث ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی حملہ کب اور کیسے ہوا؟

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تمام ملزمان کو 7 پولیس اہلکاروں اور پولیو ورکرز پر حملے سمیت 3 مختلف مقدمات میں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا ہے، اسحاق بوبی اور عاصم کیپری پہلے ہی غیر قانونی اسلحہ و بارود رکھنے سمیت دیگر مقدمات میں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے ہیں ۔

مزید پڑھیں:کراچی ایئر پورٹ پر دہشت گرد حملہ، 29 ہلاک

پولیس کے مطابق اسحاق بوبی اور عاصم کیپری رواں برس اپریل میں اورنگی ٹائون میں ہلاک کیے گئے 7 پولیس اہلکاروں کے قتل سمیت رواں برس مئی میں عائشہ منزل کے قریب ہلاک کیے گئے 2 ٹریفک پولیس اہلکاروں اور گزشتہ برس زمان ٹائون میں تین افراد کے قتل کے واقعات میں بھی ملوث ہیں۔

عدالت نے تمام ملزمان کو 22 نومبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر رکھا ہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق الیاس بوبی کے بہنوئی احتشام اور اس کے دوست ماجد نے کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے دوران قانون اور سیکیورٹی نافذ کرنے والے اداروں کے 8 اہلکاروں کو قتل کیا تھا۔


یہ خبر 19 نومبر 2016 کو ڈان میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں