سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی سے) نے کیس کے مرکزی ملزم رحمٰن عرف بھولا کو بنکاک سے کراچی منتقل کردیا ہے۔

ڈان نیوز کے نمائندے کے مطابق ایف آئی اے کی دور کنی ٹیم رحمٰن عرف بھولا کو لیکر کراچی پہنچی تھی۔

ایف آئی اے کی کاونٹر ٹررازم وننگ کی دو رکنی ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹر سی ٹی ڈبلیو بدر بن بلوچ اور انسپکٹر رحمت اللہ کی قیادت میں رحمٰن بھولا کو لے کر کراچی ایئر پورٹ پہنچی۔

ملزم بھولا کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ایئرپورٹ سے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا، جہاں تحقیقاتی ادارے اس سے تفتیش کریں گے۔

مزید پڑھیں: ' بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں آگ سیکٹر انچارج نے لگائی'

خیال رہے کہ تھائی لینڈ کی پولیس نے کچھ دن قبل ہی بھولا کو بنکاک سے گرفتار کیا تھا اور ملزم کو کراچی منتقل کرنے کیلئے ایف آئی اے کی ٹیم بنکاک روانہ کی گئی تھی اور انھیں انٹرپول کی مدد سے کراچی لایا گیا۔

یاد رہے کہ ہولناک سانحے میں ڈھائی سو سے زائد افراد جل کر جاں بحق ہوئے تھے۔

سانحہ بلدیہ فیکٹری کا مزید ایک ملزم گرفتار

ڈان نیوز کی ایک اور رپورٹ کے مطابق بعد ازاں پولیس نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مزید ایک ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ بلدیہ فیکٹری:'منظم دہشت گردی کا منصوبہ قرار‘

ملزم کی شناخت ہائی پروفائل ٹارگٹ کلر یوسف عرف گدھا گاڑی کے نام سے کی گئی ہے، جس نے اہم انکشافات کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ وہ سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مرکزی کردار رحمٰن بھولا کا قریبی ساتھ ہے۔

ڈان نیوز کو ملنے والی ملزم یوسف کے انکشافات کی ویڈیو اور تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم کا کہنا تھا کہ بلدیہ فیکٹری میں آگ کے واقعے کے وقت اصغر بیگ بلدیہ سیکٹر کا یونٹ انچارچ تھا بعد میں رحمٰن بھولا کو چارج دے دیا گیا۔

ملزم یوسف کا کہنا تھا کہ اصغر بیگ نے فیکٹری میں آگ لگانے کے بعد تین دن تک امدادی کیمپ لگایا اور وہ ہی سانحہ بلدیہ فیکٹری کا مرکزی ملزم جبکہ سیاسی جماعت کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا لیڈر بھی تھا۔

یوسف عرف گدھا گاڑی نے انکشاف کیا کہ اصغر بیگ کی پوری فیملی بلدیہ فیکٹری میں کام کرتی تھی، اصغر بیگ کا بھائی اشرف بیگ فیکٹری میں مینجر تھا، فیکٹری کے اندر کی معلومات اصغر بیگ کی فیملی کے ذریعے باہر آتی تھیں۔

مزید پڑھیں: رینجرز رپورٹ: سانحہ بلدیہ ٹاﺅن میں ایم کیو ایم ملوث قرار

پولیس کا کہنا تھا کہ یوسف عرف گدھا گاڑی نے ساتھیوں کے ہمراہ 16 قتل کی وارداتیں کی، جن میں عزیر بلوچ کے قریبی ساتھی شاہجہاں بلوچ کا قتل بھی شامل تھا۔

اس کے علاوہ ملزم پر رشید آباد میں اے این پی کے 5 کارکنان کو قتل کرنے کا بھی الزام ہے۔

سانحہ بلدیہ فیکٹری میں ڈھائی سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے— فائل فوٹو
سانحہ بلدیہ فیکٹری میں ڈھائی سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے— فائل فوٹو

تبصرے (2) بند ہیں

Sharminda Dec 13, 2016 10:18pm
Daikhtay hain is mujrim ko phansi par charhnay main kitnay saal lagtay hain.
ahmak adamı Dec 13, 2016 11:21pm
it is easy to catch small fish- fun is to catch big fish