مانسہرہ: صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر مانسہرہ میں ایک خاتون کو بستر سے باندھ کر زندہ جلادیا گیا۔

اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) طارق خان نے بتایا کہ مانسہرہ کے علاقے چٹا بٹا میں انیلہ بی بی نامی خاتون کے گھر 2 ملزمان داخل ہوئے اور ان کے منہ پر کپڑا رکھ کر انھیں بستر سے باندھ دیا، جس کے بعد انھوں نے خاتون پر پیٹرول چھڑک کر انھیں آگ لگادی۔

مقتولہ کی بہن نے ڈان نیوز کو بتایا کہ انھیں اس بات کا علم ہی نہیں ہوا کہ انیلہ بی بی پر حملہ کرکے انھیں زندہ جلا دیا گیا۔

خاتون کے والد صادق کی درخواست پر نامعلوم افراد کے خلاف واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

گذشتہ برس بھی ملک کے مختلف علاقوں میں خواتین کو زندہ جلانے کے متعدد واقعات پیش آئے تھے۔

مزید پڑھیں:پسند کی شادی: ماں نے بیٹی کو زندہ جلاکر قتل کردیا

گذشتہ برس 8 جون 2016 کو لاہور کے علاقے فیکٹری ایریا کی حدود میں مست اقبال روڈ کی رہائشی زینت رفیق کو پسند کی شادی پر ان کی والدہ، بھائی اور بہنوئی نے زندہ جلا کر قتل کردیا تھا۔

31 مئی 2016 کو صوبہ پنجاب کے بالائی علاقے مری میں 5 ملزمان نے رشتے سے انکار کرنے پر ماریہ بی بی نامی اسکول ٹیچر کو مبینہ تشدد کے بعد آگ لگا کر کھائی میں پھینک دیا تھا، جنھیں بعد ازاں پمز ہسپتال کے برن سینٹر منتقل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:مری میں زندہ جلائی گئی اسکول ٹیچر دم توڑ گئیں

ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ماریہ کا جسم 85 فیصد تک جھلس چکا تھا، جو یکم جون کو زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوگئیں۔

اس سے قبل گذشتہ برس اپریل میں بھی صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع ہزارہ کے شہر ایبٹ آباد میں اسی قسم کا ایک دلخراش واقعہ رونما ہوا تھا، جہاں ایک نام نہاد جرگے کے اراکین، ایک 16 سالہ لڑکی عنبرین کو ایبٹ آباد میں ایک خالی مکان میں لے گئے اور نشہ آور ادویات کے ذریعے بے ہوش کرنے کے بعد اس کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔

مزید پڑھیں: جرگے کا فیصلہ:16سالہ لڑکی قتل کے بعد جلادی گئی

بعدازاں عنبرین کی لاش کو سڑک کنارے کھڑی گاڑی کی پچھلی سیٹ پر ڈال کر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں