'کم جانگ نیم کے قتل میں مہلک کیمیکل استعمال ہوا'

24 فروری 2017
مقتول کم جانگ نیم شمالی کوریا کے ڈکٹیٹر کم جانگ ان کے سوتیلے بھائی تھے —فوٹو: اے پی
مقتول کم جانگ نیم شمالی کوریا کے ڈکٹیٹر کم جانگ ان کے سوتیلے بھائی تھے —فوٹو: اے پی

کوالالمپور : ملائیشین پولیس نے شمالی کورین رہنما کم جانگ ان کے سوتیلے بھائی کم جان نیم کے قتل میں خطرناک ترین کیمیائی عنصر کے استعمال کا انکشاف کیا ہے۔

ماہرین کا بتانا ہے کہ ایئرپورٹ پر کم جونگ نیم کے قتل میں ’وی ایکس' نامی کیمیکل استعمال کیا، جس کی صرف ایک بوند چند منٹوں میں انسان کی جان لینے کے لیے کافی ہوتی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انجن آئل جیسا محسوس ہونے والا یہ کیمیائی عنصر پہلی بار 50 کی دہائی میں برطانیہ میں تیار کیا گیا تھا، اس عنصر کے نتیجے میں انسان اپنا ہوش کھوسکتا ہے، اسے اچانک جھٹکے لگتے ہیں جبکہ نظام تنفس کچھ منٹ میں بند ہو جاتا ہے۔

خیال رہے کہ اس کیمیکل کو اقوام متحدہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ہتھیار قرار دیا جاچکا ہے۔

ملائیشین پولیس کے مطابق مذکورہ کیمیکل کم جونگ نیم کے جسم پر پایا گیا جبکہ وہ اس بات کی تفتیش میں مصروف ہیں کہ یہ کیمیکل ملک میں کیسے داخل ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: کم جونگ نیم قتل:ملائیشیا نےشمالی کورین سفارتکار تک رسائی مانگ لی

واضح رہے کہ وی ایکس اور اس جیسے اعصاب پر اثر کرنے والے کیمیکلز کا استعمال 1980 میں ہونے والی ایران عراق جنگ میں سامنے آیا تھا، اسی طرح 2015 میں شام میں فوجی تحقیقی مقام پر وی ایکس اور سرین نامی کیمیکل کے شواہد ملے تھے۔

اس کیمیکل کی پیداوار بہت مشکل ہے تاہم چند ممالک کے پاس اب بھی اس کا اسٹاک موجود ہے، جس میں روس اور امریکا شامل ہیں۔

جنوبی کوریا کے تجزیہ کار دعویٰ کرتے ہیں کہ سرین اور وی ایکس شمالی کوریا کے کیمیکل ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ ہیں، تاہم شمالی کوریا ان دعوؤں کو مسترد کرتا رہا ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 13 فروری کو شمالی کورین رہنما کم جونگ ان کے سوتیلے بھائی کم جونگ نیم کی کوالالمپور کے ایئرپورٹ پر اچانک طبیعت خراب ہوگئی تھی تاہم طبی امداد کی فراہمی کے دوران ہی وہ چل بسے تھے۔

وہ کوالالمپور میں ذاتی کاروبار کے سلسلے میں موجود تھے جبکہ مکاؤ کی پرواز میں سوار ہونے جا رہے تھے۔

انہوں نے طبی امداد فراہم کرنے والوں کو بتایا تھا کہ کسی نے ان پر اسپرے کیا، تاہم بعد ازاں منظر عام پر آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ بات سامنے آئی کہ 2 خواتین نے کم جونگ نیم کے چہرے پر کوئی کپڑا ڈالا تھا، جس کے بعد وہ ایئرپورٹ اسٹاف سے مدد طلب کرتے دکھائی دیئے تھے۔

مزید پڑھیں: 'کم جونگ نیم کے قتل میں شمالی کوریا کا ہاتھ'

یہ بھی یاد رہے کہ دو روز قبل ملائیشین پولیس چیف خالد ابوبکر نے صحافیوں کو کم جونگ نیم کے قتل کی تحقیقات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ شمالی کوریا کے سفیر کو سفارت خانے کے سیکنڈ سیکریٹری اور شمالی کورین ایئرلائن کے ملازم سے پوچھ گچھ کی اجازت حاصل کرنے کے لیے خط لکھا گیا ہے۔

ملائیشیا کے چیف پولیس نے شمالی کورین رہنما کم جونگ ان کے سوتیلے بھائی کے پراسرار قتل کی تحقیقات میں پوچھ گچھ کے لیے شمالی کوریا کے ایک سینئر سفارتی اہلکار تک رسائی طلب کی تھی۔

ملائیشیا اور شمالی کوریا میں کشیدگی

دوسری جانب شمالی کورین رہنما کے سوتیلے بھائی کے پراسرار قتل کی تحقیقات کے معاملے پر پیانگ یانگ اور کوالالمپور آمنے سامنے ہیں۔

شمالی کوریا کم جونگ نیم کے پراسرار قتل کے حوالے سے ملائیشیا کی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرچکا ہے، شمالی کوریا کے سفیر کی جانب سے کوالالمپور پر مخالف قوتوں کی سازش کا الزام عائد کرنے کے بعد ملائیشین وزارت خارجہ شمالی کوریا میں تعینات اپنے سفیر کو واپس بلا چکی ہے۔

دوسری جانب شمالی کورین سفیر کی جانب سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ ملائیشین پولیس گرفتار مشتبہ افراد کو رہا کرے۔

دونوں ممالک لاش کی حوالگی کے معاملے پر بھی متفق نہیں، شمالی کوریا کی جانب سے لاش کا پوسٹ مارٹم کیے جانے پر مسلسل اعتراض اٹھایا جاتا رہا ہے جبکہ ملائیشیا بضد ہے کہ مقتول کے اہل خانہ کے ڈی این اے کے نمونوں سے تصدیق کیے بغیر لاش شمالی کوریا کے حوالے نہیں کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں