کراچی: 2017 کے پہلے مہینے جنوری میں روز مرہ استعمال کی تقریباً تمام ہی اشیاء و سروسز کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم سب سے زیادہ تیزی سے اضافہ گھر کے کرایوں، تعلیم اور ادویات کی قیمتوں میں ہوا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق عام لوگوں کی زندگی میں سب سے زیادہ منفی اثر ہاؤسنگ کے شعبے نے ڈالا جس میں سب سے زیادہ 33.79 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

استعمال کی ضروری اشیاء اور سروسز کی فہرست میں 15 شعبوں کو شامل کیا گیا جن میں سب سے زیادہ اضافہ ہاؤس رینٹ میں دیکھا گیا۔

رپورٹ کے مطابق کرایوں میں کمی کی اہم وجہ پراپرٹی کی قیمتوں میں ہونے والا مسلسل اضافہ ہے جس کی وجہ سے یہ متوسط طبقے کی پہنچ سے باہر نکل چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مانیٹری پالیسی: رواں سال مہنگائی کم رہنے کا امکان

بعض لوگ تو ایسے بھی ہیں جو اپنی نصف تنخواہ صرف گھر کا کرایہ ادا کرنے پر مجبور ہیں۔

حکومت ملک میں ہاؤسنگ کا مسئلہ حل کرنے کی کوششیں کرتی رہی ہے تاہم اس میں کوئی خاطرہ خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔

ہاؤس رینٹ میں اضافے کی شرح جنوری کے مہینے میں 6.62 فیصد رہی جو کہ گزشتہ برس جنوری کے مہینے میں 5.46 فیصد تھی۔

اسی طرح تعلیم کے شعبے میں بھی اخراجات میں اضافے کی شرح جنوری کے مہینے میں 12.73 فیصد رہی۔

ملک میں نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے بڑھائی جانے والی فیس اور دیگر مدوں میں وصول کی جانے والی رقوم کے حوالے سے کوئی چیک اینڈ بیلنس موجود نہیں جس کی وجہ سے عام شہریوں پر مالی بوجھ میں اضافہ ہورہا ہے۔

مزید پڑھیں: افراط زر 13 برس کی کم ترین سطح پر

جنوری کے مہینے میں تعلیم کے شعبے میں صارف اشاریہ قیمت (سی پی آئی) 12.75 فیصد رہی۔

یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ متعدد اسکولز اور کالجز کے ملک کے اندر اپنی اجارہ داری قائم کرلی ہے اور وہ حکومت کو ٹیکس ادا کیے بغیر اربوں روپے کمارہے ہیں جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ عام شہریوں کو ٹیکس فری پرائیوٹ ایجوکیشن سے بہت کم فائدہ حاصل ہورہا ہے۔

صحت کے شعبے میں ناقص سہولتیں پہلے ہی عوام کے لیے درد سر بنی ہوئی ہیں اور ادویات کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اس درد میں اضافہ ہی کررہی ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق جنوری کے مہینے میں دواؤں کی قیمتوں میں 22.88 فیصد کا ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا جو کہ گزشتہ برس جنوری میں صرف 0.88 فیصد تھا۔

علاوہ ازیں دیگر اشیاء جیسے چینی اور دالوں کی قیمتوں میں بھی جنوری کے مہینے میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ان کی قیمتوں میں بالترتیب 8.5 اور 34 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

یہ خبر 26 فروری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


تبصرے (1) بند ہیں

ajmal khan Feb 26, 2017 07:30pm
ادویات لفظ کا استعمال عام ہے جبکہ اردو میں یہ لفظ نہیں ہے اسے دوا یا دواﺅں دوائیں کہا جاتا ہے لغت میں شاید اور کچھ بھی ملے لیکن ادویات زبان کو بگاڑنے کے مترادف ہو۔ آپ کے ویب پیج سے ہم بہت کچھ سیکھ رہے ہیں۔