گلیڈی ایٹرز کی شکست کی وجہ ’غیرملکی کھلاڑیوں کا اخراج’

07 مارچ 2017
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مینٹور ویوین رچرڈز کی حوصلہ افزائی اور بہترین مشوروں کی بدولت کوئٹہ کی ٹیم دونوں ایڈیشنز میں فائنل تک رسائی میں کامیاب رہی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مینٹور ویوین رچرڈز کی حوصلہ افزائی اور بہترین مشوروں کی بدولت کوئٹہ کی ٹیم دونوں ایڈیشنز میں فائنل تک رسائی میں کامیاب رہی۔

پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے رنر اپ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مینٹور اور سابق عظیم ویسٹ انڈین کرکٹر سر ویوین رچرڈز نے فائنل میں اپنی ٹیم کی شکست کی وجہ سے معروف غیرملکی کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کو قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ لاہور میں منعقدہ پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کھلاڑیوں نے کیون پیٹرسن، لیوک رائٹ، ٹائمل ملز اور رلی روسو نے آنے سے انکار کردیا تھا اور اسی لیے عین موقع پر گلیڈی ایٹرز کیلئے نئے کھلاڑیوں کا انتظام کیا گیا۔

ان کھلاڑیوں کی جگہ مورنے وین وائک، ریاد ایمرت، شان ارون اور انعام الحق نے لی لیکن ریاد ایمرت کے علاوہ بقیہ کھلاڑی ان عالمی شہرت یافتہ تجربہ کھلاڑیوں کی کارکردگی کی جھلک تک دکھانے میں ناکام رہے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو فائنل میں 58 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

مقامی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ویوین رچرڈز نے شکست کی وجہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئے کھلاڑیوں نے ہمارے ساتھ پریکٹس نہیں کی تھی اور انہوں نے ہمارے ساتھ زیادہ وقت بھی نہیں گزارا اس لیے ٹیم کامبی نیشن بنانے میں مشکلات ہوئیں۔

پی ایس ایل کے آغاز میں منظر عام پر آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق عظیم ویسٹ انڈین بلے باز نے کہا کہ میچ فکسنگ غلط ہے، ہمارے وقتوں میں اسے ’جنٹلمین گیم‘ سمجھا جاتا تھا لیکن کھیل میں زیادہ پیسہ آ جانے سے اس کے محرکات بدل گئے ہیں۔

یاد رہے کہ پی ایس ایل کے آغاز میں ہی اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا اور اس میں مبینہ طور پر ملوث شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کر کے وطن واپس بھیج دیا گیا تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس کے ساتھ ساتھ اوپنر ناصر جمشید کو بھی معطل کردیا ہے جبکہ اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے ہائی کورٹ کے سابق جج کی زیر سربراہی پینل تشکیل دے دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں