امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر عابدہ حسین نے حسین حقانی کے حالیہ مضمون کے معاملے پر پارلیمانی کمیشن بنانے کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کو عام کرنے کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ اصل حقائق عوام کے سامنے آسکیں۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز وائز' میں گفتگو کرتے ہوئے عابدہ حسین نے کہا کہ 'ہر کوئی جاننا چاہتا ہے کہ یہ واقعہ کیسے ہوا اور کون کون اس میں ملوث تھا، لہذا ان سب سوالوں کے جوابات صرف ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ سے ہی مل سکتے ہیں'۔

انھوں نے کہا کہ 'اگر پارلیمانی کمیشن بن بھی گیا تو حسین حقانی اس کے سامنے پیش ہونے کے لیے پاکستان نہیں آئیں گے اور اگر حکومت انہیں طلب کرنے کی کوشش کرے گی تو امریکی حکام انہیں تحفظ فراہم کریں گے'۔

مزید پڑھیں: اسامہ کی ہلاکت: حسین حقانی کےدعوے پر کمیشن بنانے کا مطالبہ

ان کا کہنا تھا کہ موجود حالات میں اس طرح کا مضمون شائع کروا کر حسین حقانی نے بہت ہی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا، جس پر انہیں تنقید کا بھی سامنا ہے۔

'حسین حقانی کو سفیر تعینات کرنا آصف زرداری کی غلطی تھی'

عابدہ حسین نے کہا کہ اگرچہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے حسین حقانی کے اس مضمون سے لاتعلقی کا اظہار کیا، لیکن یہ بات کوئی وزن نہیں رکھتی، لہذا انہیں ذمہ داری تو قبول کرنی پڑے گی۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ سابق صدر آصف زرداری نے اپنے دورِ صدارت میں حسین حقانی کو امریکا میں بطور پاکستانی سفیر تعینات کرکے ایک نہایت غلط اقدام کیا تھا اور یہ سب کچھ اسی غلطی کا ہی نتیجہ ہے۔

پروگرام میں موجود حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنما شیخ روحیل کا کہنا تھا کہ کمیشن بنانے سے قبل ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا حسین حقانی پاکستان آسکتے ہیں یا نہیں، کیونکہ جس طرح کے حالات ہیں ان میں شاید یہ ممکن نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ حسین حقانی کے مضمون پر اب تک پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا جو تشویش کی بات ہے، کیونکہ پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے بیانات اس بارے میں کوئی حیثیت نہیں رکھتے۔

انھوں نے کہا کہ 'آج وہ دور نہیں جب لوگ غلطی کرکے اسے تسلیم کیا کرتے تھے'۔

اس سوال پر کہ کیا حسین حقانی کا حالیہ مضمون قومی سلامتی کے خلاف تھا؟ عابدہ حسین کا کہنا تھا کہ حسین حقانی ایک ایسے شخص ہیں، جنہوں نے امریکا جاکر صرف اپنے مفاد کے تحت کام کیا اور کہیں بھی ملکی مفاد اور قومی سلامتی کو ترجیح نہیں دی۔

عابدہ حسین نے الزام عائد کیا کہ حسین حقانی نے بطور سفیر امریکا میں لوگوں کو استعمال کیا اور انہیں عہدے فراہم کیے۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے میمو گیٹ اسکینڈل اور سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے حالیہ مضمون کی آزادانہ تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا سےمیرے 'روابط' اسامہ کی ہلاکت کی وجہ بنے، حسین حقانی کادعویٰ

خواجہ آصف نے یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا، جب رواں ہفتے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے دعویٰ کیا کہ اوباما انتظامیہ سے ان کے 'روابط' کی وجہ سے ہی امریکا القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کو نشانہ بنانے اور ہلاک کرنے میں کامیاب ہوا۔

2016 کے امریکی انتخابات سے قبل اور بعد میں ڈونلڈ ٹرمپ کے روس سے تعلقات کا دفاع کرتے ہوئے حسین حقانی نے لکھا کہ انھوں نے بھی 2008 کے انتخابات میں سابق صدر اوباما کی صدارتی مہم کے ارکان کے ساتھ اسی طرح کے تعلقات استوار کیے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں