اگر آپ سے پوچھا جائے کہ آپ ماہرہ خان کے بارے میں کتنا جانتے ہیں ؟ تو یقیناً اکثر افراد کا جواب ہوگا کچھ زیادہ نہیں۔

گزشتہ دنوں ٹوئٹر پر اپنے پرستاروں سے بات چیت کے دوران ماہرہ خان نے لوگوں کے سوالات کا جواب دیا اور کچھ جواب حیران کردینے والے تھے۔

یہاں جانیں کہ وہ 10 چیزیں کیا تھیں جو ماہرہ خان کے بارے میں اس سے پہلے کوئی نہیں جانتا تھا۔

1۔ ماہرہ خان جلد صحت یاب ہونے یا اڑنے کی سپرپاور کی خواہش رکھتی ہیں جس کا اظہار انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کیا۔

2۔ انہیں پرانے گانے سننے کا شوق ہے کیونکہ محمد رفیع کی آواز لازوال ہے، یہ بات انہوں نے اس سوال کے جواب میں دی جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر وہ لفٹ میں پھنس جائے اور انہیں کوئی ایک گانا سننے پر مجبور کیا جائے تو وہ کونسا ہوگا، جس پر ماہرہ خان نے کہا کہ وہ ' آج جانے کی ضد نہ کرو یا رفیع کے گانے ہوسکتے ہیں'۔

3۔ اسمارٹ فون ان کو بھی پریشان کرتا ہے، ایک سوال میں جب پوچھا گیا کہ ان کی بیٹری کا پرسنٹیج کیا ہے تو ماہرہ کا جواب تھا، بیٹری میرے لیے پرفیکٹ ہے، میرا فون کبھی چارج نہیں ہوتا۔

4۔ ان کے پسندیدہ ملبوسات میں ٹی شرٹس سرفہرست ہیں جنھیں وہ برسوں سے پہن رہی ہیں۔

5۔ ماہرہ خان سے جب پوچھا گیا کہ وہ اپنی کس عادت کو ناپسند کرتی ہیں تو ان کا جواب تھا ' میں متذبذب شخصیت کی مالک ہوں'۔

6۔ اور یہی وجہ ہے کہ ماہرہ اور حمرہ علی عباسی اب تک کسی پراجیکٹ میں اکھٹے کام نہیں کرسکے، جیسا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا ' مجھے قائل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، حمزہ کا کہنا ہے کہ میں فیصلہ کرنے سے ہچکچاتی ہوں، جو کہ ٹھیک بھی ہے، اسٹارز ایک جیسے نہیں ہوتے'۔

7۔ انہوں نے ایک جگہ بتایا کہ وہ اتنی مضبوط نہیں جتنا نظر آتی ہیں اور متعدد افراد پر انحصار کرتی ہیں، میں بس یہی مشورہ دے سکتی ہوں کہ اپنی ذات پر بھروسہ رکھیں۔

8۔ جب ان سے ایک صارف نے فرمائش کی کہ وہ رئیس فلم کے گانے ظالما میں پہنے جانے والے ملبوسات انہیں دے دیں تو ان کا جواب تھا کہ اس کے لیے صارف کو ماہرہ سے لڑنا ہوگا @mrsheetalsharma یہ ملبوسات مجھے بھیج دیں۔

9۔ ان کا پسندیدہ کھانا دال چاول، پسندیدہ رنگ سفید اور گھومنے کے لیے ہر وہ جگہ پسند ہے جہاں ان کا بیٹا اذلان ساتھ ہو۔

10۔ ماہرہ خان نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ان کے ڈیبیو ڈرامے میں انہیں صنم سعید کے ساتھ کام کرنا تھا مگر ایسا نہیں ہوسکا مگر توقع ہے کہ ایک دن وہ اکھٹے کام کرسکیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں