جو 35 کروڑ کا بنگلہ ڈھونڈے گا اسے گفٹ کردوں گا:اسد قیصر

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2017
اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر—فوٹو: ڈان نیوز
اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر—فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے خود پر لگے کرپشن اور اختیارات کے غلط استعمال کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا کوئی 35 کروڑ کا بنگلہ نہیں وہ کرائے کے گھر میں رہتے ہیں۔

اسلام آباد میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے ہمراہ میڈیا کے سامنے اپنی جائیداد کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ 'جو میرا 35 کروڑ کا بنگلہ ڈھونڈے گا میں اسے وہ بنگلہ گفٹ کردوں گا'۔

اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2009 میں 5 کنال زمین دو قسطوں میں خریدی تھی، ان پر کرپشن کے تمام الزامات بے بنیاد اور غلط ہیں۔

انہوں نے میڈیا سے درخواست کی کہ جس طرح ان کے خلاف الزامات کو کوریج دی گئی اسی طرح ان کا مؤقف بھی سب کے سامنے واضح کیا جائے۔

اسپیکر کا کہنا تھا کہ 'مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں نے کنڈا ٹوپی روڈ کا ٹینڈر اپنے کزن کو دیا جبکہ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ٹینڈر کی حوالگی ای ٹینڈنگ کے ذریعے کی گئی اور ٹینڈر وصول کرنے والے شخص سے میرا کوئی تعلق یا رشتے داری نہیں'۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ 'عائد کیے جانے والے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں، کوئی ایک الزام ثابت ہوگیا تو وعدہ کرتا ہوں سیاست چھوڑ دوں گا'۔

میڈیا سے درخواست کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے خلاف جاری پروپیگنڈے نے گھر والوں کو پریشانی میں ڈال دیا ہے اور ہمیں ناکردہ گناہوں کی سزا دی جارہی ہے۔

اسد قیصر کے مطابق 2018 الیکشن کا سال ہے اور اس سے قبل میرے امیج کو خراب کرنے اور میرے کردار پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ اپنی ذات اور پیسوں کے لیے نہیں بلکہ صرف عوام کی خدمت کے لیے سیاست کروں گا۔

اسپیکر نے کہا کہ وہ اس تمام معاملے پر قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتے ہیں اور اپنے وکیل سے رابطے میں ہیں۔

'واقعی منی ٹریل موجود ہے'

وزیراعلیٰ کے پی پرویز خٹک، اسپیکر اسمبلی اسد قیصر کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے—فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعلیٰ کے پی پرویز خٹک، اسپیکر اسمبلی اسد قیصر کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے—فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعلیٰ پرویز خٹک کا اس موقع پر کہنا تھا کہ 'میرا یہاں موجود ہونا ثابت کرتا ہے کہ میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں'.

انہوں نے کہا کہ ' اسد قیصر کی جو گھر یا جائیداد ہے وہ 2013 سے پہلے سے ان کے پاس موجود ہے'۔

پرویز خٹک نے کہا کہ 'جتنا اختیار حاصل ہے اس کو استعمال کرتے ہوئے معاملے کو حل کریں گے اور تحقیقات کریں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میڈیا خبروں اور ٹی وی پر جھوٹے الزامات کو اچھال رہا ہے لہذا ہم سارا ریکارڈ سامنے لے آئے ہیں، اگر کوئی اور بھی مانگے گا تو اسے بھی منی ٹریل دے دیں گے'.

نام لیے بغیر وزیراعظم نواز شریف کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ یہ ایسی تقریر نہیں کہ جس میں کہا جائے کہ ہاں منی ٹریل موجود ہے اور بعد میں موجود ہی نہ ہو۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ جو کیس نیب کے پاس ہو، اسے صوبائی احتساب کمیشن نہیں لے سکتا.

خیال رہے کہ گذشتہ روز خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر پر کرپشن اور اختیارات کے ناجائزاستعمال کے الزامات کا معاملہ سامنے آیا تھا.

میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب خیبر پختونخوا نے چیئرمین نیب سے اسد قیصر کے خلاف تحقیقات کی اجازت مانگی تھی.

نیب نے اسد قیصر پر بنی گالا میں 35 کنال اراضی پر 35 کروڑ روپے کے گھر کی ملکیت کا الزام عائد کیا تھا جبکہ تعمیراتی منصوبوں میں کمیشن لینے اور غیر قانونی بھرتیوں کا بھی الزام لگایا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Mar 18, 2017 05:21pm
السلام علیکم: نیب کو چاہیے کہ اس کیس کو ہنگامی بنیادوں پر حل کریں اور اگر الزامات سچ ہوں تو ملزم کو نشان عبرت بنادیا جائے۔ ایک بار پھر گزارش ہے کہ محض الزامات نہیں بلکہ کارروائی کی جائے تاکہ ابتدا ہواجائے۔ خیرخواہ