سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی 39 ملکی فوجی اتحاد کی سربراہ کے طور پر تقرری سے متعلق وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ کا کہنا ہے کہ اگر راحیل شریف ذمہ داری لیں گے تو متنازع بن جائیں گے اور جو عزت انہوں نے کمائی ہے اس میں کمی آئے گی۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں سابق آرمی چیف کو فوجی اتحاد کا سربراہ بنائے جانے کے حوالے عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ’کسی بھی سرکاری ملازم بالخصوص دفاع کے شعبے کے ملازم کو ریٹائرمنٹ کے بعد بیرونی ملک ملازمت کے لیے این او سی کی ضرورت ہوتی ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی اسی این او سی کی بات کی ہے کہ راحیل شریف کو یہ این او سی جاری کیا جاچکا ہے اور اگر وہ چاہیں تو اس فوجی اتحاد کی سربراہی لے سکتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اس حوالے سے گزشتہ کئی ماہ سے باتیں ہورہی ہیں لیکن راحیل شریف کی جانب سے اب تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا کہ آیا وہ یہ ذمہ داری لیں گے یا نہیں، جبکہ انہوں نے این او سی کے لیے کوئی درخواست دی یا نہیں اس حوالے سے مجھے علم نہیں۔‘

عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ ’اللہ تعالیٰ نے راحیل شریف کو بہت عزت دی اس لیے میرے خیال میں اگر وہ ذمہ داری لیں گے تو متنازع بن جائیں گے اور جو عزت انہوں نے کمائی ہے اس میں کمی آئے گی، اس لیے میرا انہیں یہ مشورہ ہوگا کہ وہ یہ ذمہ داری سوچ سمجھ کر لیں اور اگر ان کی تقرری ہوتی بھی ہے تو انہیں خود کو متنازع ہونے سے بچانا چاہیے۔‘

یہ بھی پڑھیں: 39 ملکی فوجی اتحاد:'راحیل شریف کی سربراہی اصولی طور پر طے'

انہوں نے کہا کہ ’سابق آرمی چیف ملک کی قابل فخر شخصیت ہیں اور میرے ان سے اور ان کے خاندان سے ذاتی مراسم ہیں اس لیے میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ ان کی شخصیت متنازع ہو۔‘

واضح رہے کہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کو 39 مسلم ممالک کے فوجی اتحاد کا سربرا بنانے پر اصولی طور پر اتفاق ہوگیا۔

نجی چینل ’جیو نیوز‘ کی ویب سائٹ پر جاری ویڈیو میں جنرل راحیل شریف کو فوجی اتحاد کا سربراہ بنانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 'اس کی رسمی کارروائی شروع نہیں ہوئی ہے لیکن اصولی طور پر یہ طے ہوگیا ہے کہ وہ وہاں جائیں گے جبکہ رسمی کارروائی بھی ہوجائے گی'۔

تبصرے (1) بند ہیں

Dr. Muhammad Jawed Mar 26, 2017 12:24am
Thoori izaat aap bhi kama layn. Koi awami falah ka kam kar layn.