لندن: ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمٹ (ڈبلیو ڈبلیو ای) کے بادشاہ اور دنیا کے کروڑوں افراد کے ہیرو انڈر ٹیکر نے ریسلنگ کو خیرباد کہ دیا۔

انڈر ٹیکر کو ریسلنگ کی دنیا میں ڈیڈ مین یعنی مرا ہوا آدمی کہا جاتا تھا، وہ ریسل مینیا میں آنے کے اپنے منفرد انداز کی وجہ سے مشہور تھے۔

انڈر ٹیکر ہمیشہ ایک تابوت میں آتے تھے، اور ان کے آتے ہی ریسل مینیا کی روشنیاں بند کردی جاتی تھیں اور مداح انہیں دیکھتے رہتے تھے۔

انڈر ٹیکر میچ میں فتح یاب ہونے کے بعد اپنے مخالفین کو اس تابوت میں بند کردیتے تھے، جس میں وہ خود آتے تھے، انہوں نے ریسلنگ کے بیشتر مقابلے جیتے۔

انڈر ٹیکر نے کم سے کم 21مسلسل فتوحات سمیٹیں، جب کہ انہیں آخری 2 مقابلوں میں مخالفین سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: انڈر ٹیکر کا کیرئیر رائل رمبل کے بعد ختم؟

ریسلنگ کی دنیا کے بادشاہ 52 سالہ انڈر ٹیکر نے اپنے آخری مقابلہ رومن رائن سے ہارنے کے بعد رٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

انڈر ٹیکر شکست کے بعد کئی منٹ تک خاموش رہے، اور پھر مختصر الفاظ میں رٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

انڈر ٹیکر کے اعلان کے بعد ڈبلیو ڈبلیو ای نے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔

ڈبلیو ڈبلیو ای نے ٹوئیٹ کی کہ وہ ریسلنگ کا حصہ بننے پر انڈر ٹیکر کے مشکور ہیں۔

دوسری جانب دنیا بھر میں سے سینکڑوں افراد نے سوشل میڈیا پر انڈر ٹیکر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر’شکریہ انڈر ٹیکر‘ لکھا، جو مقبول ٹرینڈ بن گیا۔

خیال رہے کہ انڈر ٹیکر انجری کا شکار تھے، انہیں کولہوں کی سرجری کا سامنا تھا، جب کہ انہوں نے 2016 میں بھی کولہوں کی سرجری کروائی تھی، جس کے بعد وہ بیساکھیوں کا استعمال بھی کرتے رہے تھے۔

رواں برس 2 فروری کو جب وہ ریسل مینیا میں آئے تھے،اس وقت بھی وہ انجری کا شکار تھے، اس وقت امکان کیا جا رہا تھا کہ انڈر ٹیکر جلد ہی اپنے کیریئر کا آخری مقابلہ کرنے والے ہیں۔

انڈر ٹیکر نے اپنے آخری مقابلے سے قبل رٹائرمنٹ کی بات نہیں کی تھی، میچ میں شکست کے بعد انہوں نے سادہ الفاظ میں رٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

انڈر ٹیکر نے اپنی ٹوپی اور کوٹ اتار کر اپنی اہلیہ سے گلے ملنے کے بعد نہایت ہی جذباتی انداز میں ریسلنگ کو خیرباد کہا۔

واضح رہے کہ انڈر ٹیکر کا اصل نام مارک ولیم ہے اور وہ 1984 میں ورلڈ کلاس چیمپئن شپ کشتی سے منسلک ہوئے، جس کے بعد وہ 1990 میں ورلڈ کشتی فیڈریشن پہنچے۔

انہوں نے مسلسل 21 فتوحات حاصل کیں، جب کہ انہیں اپنے کیریئر کے آخری 2 مقابلوں میں شکست دیکھنا پڑی۔

تبصرے (0) بند ہیں