شاداب کی صورت کرکٹ تاریخ میں نئے باب کا اضافہ

اپ ڈیٹ 05 اپريل 2017
شاداب خان کو ٹی ٹوئنٹی سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا—فوٹو: اےا یف پی
شاداب خان کو ٹی ٹوئنٹی سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا—فوٹو: اےا یف پی

دنیائے کرکٹ میں باصلاحیت کھلاڑیوں کے حوالے سے پاکستان کی طویل تاریخ رہی ہے جس میں نوجوان شاداب خان کی صورت میں ایک نئے باب کا اضافہ ہوا ہے۔

18 سالہ شاداب خان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں اپنے بین الاقوامی کیریئر کا شاندار آغاز کیا اور سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

نوجوان اسپنر نے اپنی خطرناک گگلی کے ذریعے کرکٹ کے پنڈتوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں اس کا بھرپور استعمال کیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے اے پی کو انٹرویو میں شاداب کا کہنا تھا کہ 'میں جانتا ہوں کہ میری گگلی مقبول ہورہی ہے لیکن صرف یہ ایک نہیں ہے'۔

پاکستانی ٹیم کے ساتھ ویسٹ انڈیز کے شہر گیانا میں موجود نوجوان کھلاڑی کا کہنا تھا کہ 'میں لیگ اسپن اور فلیپر پر سخت محنت کرتا ہوں اور تینوں گیندوں کو آزمانے کے لیے بہترین کوشش کروں گا'۔

شاداب خان نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں مصباح الحق کی قیادت میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے بہترین کارکردگی دکھائی تھی جس کے بعد انھیں ویسٹ انڈیز کے خلاف مختصر طرز سیریز کے لیے قومی ٹیم میں شامل کیا گیا۔

مزید پڑھیں:شاداب کا ڈیبیو پر عالمی ریکارڈ

پاکستان کی ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان سرفرازاحمد نے نوجوان کھلاڑی کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر شاداب نے اس کارکردگی کوتسلسل دیا تو وہ مستقبل قریب میں ٹیسٹ میچز بھی کھیلیں گے۔

شاداب خان کا کہنا ہے کہ 'میرا ماننا ہے کہ میں مزید سخت محنت کرسکتا ہوں اورمیں بین الاقوامی کرکٹ میں مزید کامیابیاں حاصل کروں گا'۔

18 سالہ اسپنر کا تعلق پاکستان کے کامیاب ٹیسٹ کپتان مصباح الحق اور سابق ورلڈ چمپیئن کپتان عمران خان کے شہر میانوالی سے ہے تاہم وہ 2010 میں راولپنڈی منتقل ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی20 رینکنگ میں پاکستان کی چوتھے نمبر پر ترقی

بین الاقوامی کرکٹ میں شاندار ڈبیو کرنے والے نوجوان باؤلر کا کہنا ہے کہ 'جب میں نے کلب کرکٹ شروع کی تھی تو میں تیز باؤلنگ کرتا تھا لیکن ہمارے کلب کے صدر نے مجھے لیگ اسپن باؤلنگ شروع کرنے کا کہا اور میں نے اس آرٹ پر سخت محنت شروع کردی'۔

'یہ لڑکا خالص سونا ہے'

راولپنڈی کے صدیق اکبر کلب کے صدر سجاد احمد کا کہنا ہے کہ 'وہ سخت محنت کرتے تھے اور میں جانتا تھا کہ وہ بین الاقوامی سطح پر موقع حاصل کرپائیں گے'۔

شاداب خان نے گزشتہ سال انڈر 19 ورلڈ کپ میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 11 وکٹیں حاصل کی تھیں جو مشترکہ طور پر ورلڈکپ کی بہترین باؤلنگ تھی جس کےبعد انھیں پاکستان کی اے ٹیم میں ترقی دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے چوتھا ٹی20 اور سیریز جیت لی

سری لنکا کے خلاف فرسٹ کلاس ڈیبیو میں انھوں نے 48 رنز بنائے اور 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ زمبابوے اے کے خلاف سیریز میں 14 وکٹیں اور 132 رنز بنائے۔

شاداب خان کو اسلام آباد یونائیٹڈ میں پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم کے علاوہ آسٹریلیا کے سابق بلےباز ڈین جونز اور پاکستان کرکٹ اکیڈمی میں مشتاق احمد جیسے کوچز کے زیر تربیت رہنے کا موقع میسر ہوا ہے۔

شاداب کا کہنا تھا کہ 'میں کریز سے باہر باؤلنگ کیا کرتا تھا اور بعد میں ڈین جونز نے رہنمائی کی جو میرے لیے فائدہ مند ثابت ہوئی'۔

دوسری جانب ڈین جونز نے پاک پیشن کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ 'مجھے اور وسیم اکرم کو شاداب پہلی مرتبہ نیٹس پر نظر آئے تھے اور ہم نے ایک دوسرے کو دیکھا اور کہا کہ 'یہ لڑکا خالص سونا ہے''۔

پاکستان ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز اپنے نام کی ہے اور ایک روزہ سیریز کے لیے ویسٹ انڈیز میں موجود ہے جہاں پہلا میچ 7 اپریل کو کھیلا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں