رات گئے تک جاگنا ڈپریشن کا خطرہ بڑھائے

07 اپريل 2017
یہ بات تھائی لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات تھائی لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

جو لوگ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں ان میں ڈپریشن کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات تھائی لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق کے دوران 476 افراد کا جائزہ لیا گیا اور ان کی نیند کے اوقات کے بارے میں جانا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں ان میں ذہنی مرض ڈپریشن کی علامات زیادہ سامنے آتی ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈپریشن کے نتیجے میں لوگ اپنی ذاتی نگہداشت پر توجہ مرکوز نہیں کرتے، جس کے نتیجے میں بلڈ گلوکوز کی سطح بڑھ سکتی ہے اور ذیابیطس ہونے کی صورت میں مختلف پیچیدگیاں سامنے آسکتی ہیں۔

تحقیق کے مطابق ایسے افراد میں ذیابیطس کا مرض بھی بہت عام ہوتا ہے یا یوں کہہ لیں کہ ذیابیطس کے شکار افراد قدرتی طور پر رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہر ایک کے سونے کا اپنا وقت ہوتا ہے اور ابھی یہ دیکھنا ہوگا کہ جلد سونا اور جلد اٹھنا کس حد تک فائدہ مند ہوتا ہے۔

اسی طرح تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ناقص نیند بھی ڈپریشن کا باعث بنتی ہے جبکہ مناسب نیند صحت کے لیے اچھی ثابت ہوتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں