اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیرس نے نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کو اقوام متحدہ کے لیے ’امن کا پیامبر‘ مقرر کردیا۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے جمعہ (7 اپریل) کو 19 سالہ ملالہ کے لیے اس اعزاز کا اعلان کیا۔

ترجمان کے مطابق ملالہ کو نئی ذمہ داری سونپنے کی تقریب پیر (10 اپریل) کو منعقد ہوگی جس کے بعد وہ سیکریٹری جنرل اور دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے نوجوان نمائندگان سے لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے گفتگو کریں گی۔

یاد رہے کہ ملالہ یوسف زئی کو 2012 میں سوات میں اسکول سے واپسی پر حملہ کرکے زخمی کردیا گیا تھا، اُس وقت ان کی عمر صرف 15 برس تھی، انھیں خواتین کی تعلیم کے لیے آواز اٹھانے پر نشانہ بنایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ملالہ یوسفزئی کینیڈا کی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گی

ملالہ یوسف زئی کو ابتدائی طور پر پاکستان میں ہی طبی امداد دی گئی تھی تاہم بعد میں انھیں برطانیہ کے ہسپتال میں منتقل کردیا گیا تھا۔

انھیں 2014 میں بچوں کی تعلیم کے لیے مہم چلانے پر ہندوستان کے کیلاش ستھیارتھی کے ساتھ مشترکہ طور پر نوبیل امن انعام سے نوازا گیا تھا۔

ملالہ یوسف زئی نوبیل پرائز کے علاوہ ورلڈ چلڈرن پرائز جیسے ایوارڈز بھی حاصل کرچکی ہیں۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں کینیڈا کے وزیراعظم نے بھی اعلان کیا تھا کہ نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی ان کی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گی اور انھیں 2014 میں اعلان کی گئی اعزازی شہریت سے نوازا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ورلڈ چلڈرن پرائزبھی ملالہ یوسف زئی نے جیت لیا

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا اپنے اعلان میں کہنا تھا کہ ’خطرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بھی ملالہ نے خواتین، لڑکیوں اور تمام افراد کے حقوق کے لیے غیرمتزلزل عزم کا مظاہرہ کیا‘۔

سیکریٹری جنرل کے مطابق ’لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ملالہ کی دلیرانہ سرگرمیوں نے دنیا بھر کے بہت سے افراد کو متاثر کیا ہے اور اب اقوام متحدہ کی کم عمر ترین امن کی پیامبر کی حیثیت سے وہ دنیا میں امن کے قیام کے لیے مزید کام کرسکیں گی‘۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے دیگر امن کے پیامبروں میں اداکار مائیکل ڈوگلاس، لیونارڈو ڈی کیپریو، جین گوڈآل اور موسیقار ڈینیل بیرن بوئم اور یو یو ما شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں