اسلام آباد: بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت دیئے جانے پر ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کلبھوشن نے پاکستان میں تخریب کاری کرنے کااعتراف کیا ہے۔

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا،'کلبھوشن نے بھارتی حکومت کی ایما پر پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کا اعتراف کیا'۔

انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے خلاف تمام قانونی تقاضے پورے کرکے مقدمہ چلایا گیا اور اس میں کوئی خلاف ضابطہ بات نہیں تھی۔

خواجہ آصف نے ارکان سینیٹ کو بتایا کہ کلبھوشن یادیو کا مقدمہ تین مہینے تک جاری رہا۔

مزید پڑھیں: بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنا دی گئی

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کو جو سزائے موت دی گئی وہ اس کے خلاف 60 روز کے اندر اندر اپیل کرسکتا ہے اس کے علاوہ وہ چیف آف آرمی اسٹاف اور صدر پاکستان سے بھی رحم کی اپیل کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح طور پر سمجھ لینی چاہیے کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی اور ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے والے چاہے سرحد پار سے آئیں یا پاکستان میں ہی موجود ہوں، ان کے خلاف کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ریاست پاکستان ایسے لوگوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے اور قانون اپنی پوری قوت کے ساتھ حرکت میں آئے گا۔

کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر بھارت سے آنے والے رد عمل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سول ادارے اس بات پر متفق ہیں کہ ہم ہر قیمت پر اپنی سرزمین کا دفاع کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کلبھوشن کو بچانے کیلئے ہر حد تک جائیں گے: بھارت

انہوں نے کہا کہ دوسری جنگی عظیم کے بعد فوج کی سب سے بڑی تعیناتی پاکستان نے کی ہے، اس وقت پاکستان کے دو لاکھ جوان مغربی سرحد پر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 80 ہزار جوان لائن آف کنٹرول پر تعینات ہیں اور اس کی کوئی مثال دنیا میں نہیں ملتی، ہمارے جوان اور عام شہری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کررہے ہیں، جیسے پاکستان نشانہ بنا کوئی ملک نہیں بنا اور پاکستان نے جو کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ بھی کسی نے حاصل نہیں کیں۔

انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک افغانستان میں پچھلے سولہ سالوں سے 16 ممالک بیٹھے ہوئے ہیں لیکن آج بھی کابل حکومت کا کنٹرول ملک کے بہت کم علاقوں پر ہے جب کہ پاکستان کے ہر کونے پر ریاست کا کنٹرول قائم ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت نے کہا ہے کہ اگر کلبھوشن کو پھانسی دی گئی تو یہ ’سوچا سمجھا قتل‘ ہو گا، اس کے جواب میں صرف اتنا کہوں گا کہ پاکستان نے کوئی ایسی چیز نہیں کی جو قانون اور قواعد کے خلاف ہو۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پکڑے جانے والے بھارتی جاسوس

انہوں نے کہا کہ ’سوچا سمجھا قتل آج بھی وادی کشمیر میں ہورہا ہے جہاں دو دن میں 12 بچوں کو شہید کیا گیا، سوچا سمجھا قتل عام گجرات میں کیا گیا تھا، سوچا سمجھا قتل سمجھوتہ ایکسپریس میں کیا گیا، پاکستان کسی سوچے سمجھے قتل میں ملوث نہیں ہے‘۔

وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت آج بھی پاکستان کی سالمیت کے خلاف برسر پیکار ہے اور مشرقی سرحد پر براہ راست اور مغربی سرحد پر پراکسی کے ذریعے پاکستان کے خلاف برسرپیکار ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

سزا کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد اپنے فوری ردعمل میں بھارت کا کہنا تھا کہ اگر کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر عملدرآمد ہوا تو یہ ’پہلے سے سوچا سمجھا قتل‘ تصور کیا جائے گا۔

دوسری جانب بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان کو سخت الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمسایہ ملک کا یہ اقدام دو طرفہ تعلقات کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔

راحیل شریف نے این او سی نہیں مانگا

سعودی عرب کی سربراہی میں قائم ہونے والے اسلامی عسکری اتحاد کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیں جنرل (ر) راحیل شریف کے بارے میں خط لکھ دیا تھا تاہم راحیل شریف نے ابھی تک این او سی کیلئے درخواست نہیں کی۔

مزید پڑھیں: فوجی اتحاد:’راحیل شریف سنی اتحاد کی سربراہی کرنے نہیں جارہے‘

خواجہ آصف نے کہا کہ حرمین شریفین کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے، ہماری فوج کسی مسلمان ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ’ہماری فوج آج بھی سعودی عرب میں ہے، اگر سعودی اتحاد کسی ملک کے خلاف ہوا تو ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گے‘۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ’اسلامی فوجی اتحاد کسی ملک کے خلاف نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف ہے، پاکستان کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا جو دوسرے مسلمان ملک کے خلاف ہو‘۔


تبصرے (1) بند ہیں

Saima shah Apr 11, 2017 11:33pm
بالکل درست ردعمل دیا ہے وزرات دفاع نے ....