مشعال خان قتل: مزید 7 مشتبہ افراد گرفتار

اپ ڈیٹ 17 اپريل 2017
مشعل خان—فائیل فوٹو
مشعل خان—فائیل فوٹو

پشاور: مردان پولیس نے عبدالولی خان یونیورسٹی میں طلبہ کے تشدد میں ہلاک ہونے والے 23 سالہ طالب علم مشعال خان کے قتل کیس میں مزید 7 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔

مشعل خان کو مبینہ گستاخی کے الزام میں تشدد کرکے ہلاک کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق مزید 7 مشتبہ افراد کی گرفتاری کے بعد گرفتار کیے جانے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 22 ہوگئی۔

پولیس نے بتایا کہ 7 میں سے 3 افراد کو سی سی ٹی وی کیمرا کی ریکارڈنگ کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔

گرفتار کیے گئے ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا،عدالت نے ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: گستاخی کا الزام، ساتھیوں کے تشدد سے طالبعلم ہلاک: پولیس

دوسری جانب پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس خیبر پختونخوا (کے پی) صلاح الدین خان محسود کی صدارت میں ڈی آئی جی مردان کی آفیس میں واقعے سے متعلق اعلیٰ سطح کااجلاس ہوا۔

بیان میں بتایا گیا کہ ڈی آئی جی مردان محمد عالم شنواری نے اجلاس کو آگاہی دی کے معاملے کی تفتیش میں تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے۔

بیان کے مطابق ڈی آئی جی مردان نے اجلاس کو مشعل خان کی ہلاکت سے متعلق مکمل بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔

بیان میں بتایا گیا کہ آئی جی خیبرپختونخوا نے ڈی آئی جی مردان اور پولیس کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ہدایات کیں کہ معاملے کی تحقیقات کو قانونی طریقوں کے مطابق تیزی سے آگے بڑھایا جائے۔

بیان کے مطابق آئی جی نے پولیس کو ہدایات کیں کہ گرفتار مشتبہ ملزمان کے معاملے کو شفاف اور غیر جانبدار طریقے سے آگے بڑھایا جائے۔

اجلاس میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) مردان میاں سعید احمد اور ایس پی انویسٹی گیشن سمیت سی ٹی ڈی پولیس افسران نے بھی شرکت کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں