پاکستانی جیل سے رہا ہونے والے ہندوستانی ماہی گیر، اے ایف پی، فوٹو۔۔۔۔۔

مئی 2008ء میں دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے قونصلر معاہدے کے مطابق سال میں دومرتبہ بالترتیب یکم جنوری اور یکم جولائی کو قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس معاہدے کی شقوں کے تحت دفتر خارجہ نے پاکستانی جیلوں میں قید 491 ہندوستانی قیدیوں کی فہرست اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے حوالے کی

جبکہ 386 پاکستانی قیدیوں کی ایسی ہی فہرست ہندوستانی وزارت خارجہ امور کی جانب سے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے حوالے کی گئی۔

ان فہرستوں کی وصولی پر متعلقہ داخلہ کی وزارتیں صوبائی محکمہ جات داخلہ اور جیل حکام سے یہ معلوم کرنے کے لئے مشاورت کرتے ہیں کہ ان میں سے کتنے قیدی اپنی قید مکمل کر چکے ہیں۔ لہذا قید مکمل ہونے پر ان قیدیوں کو رہا کیا جاتا ہے۔

پاکستان کی حکومت قیدیوں کے مسئلے کو انسانی مسئلہ سمجھتی ہے اور ان کی قید مکمل ہوتے ہی ان کی رہائی کے لئے کوششیں جاری رکھتی ہے۔

گزشتہ مئی میں پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت 46 ماہی گیروں کو رہا کیا اور وہ رواں ماہ کے وسط تک 11 ہندوستانی شہری قیدیوں کی رہائی کے لئے انتظامات کر رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں