اسلام آباد: وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی کے موجودہ بحران پر آئندہ 8 سے 10 روز میں قابو پالیا جائے گا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں طویل لوڈ شیڈنگ سے متعلق قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ’بجلی کی ترسیل کی صورتحال میں جمعرات سے بتدریج بہتری آنا شروع ہوجائے گی۔‘

انہوں نے کہا کہ 2 ہزار 200 میگاواٹ کے بجلی گھر مرمت کے لیے بند ہیں، شیخوپورہ میں افتتاح کیے جانے والے بجلی گھر سے 760 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، جبکہ یکم مئی کے بعد غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں بجلی کی طلب اور رسد میں فرق 5 ہزار 200 میگاواٹ ہے جبکہ رواں سال کے آخر تک 6 ہزار 400 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کی جائے گی۔

مختلف شہروں میں احتجاج

دوسری جانب غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث ملک کے مختلف شہروں میں بدھ کے روز بھی احتجاج کیا گیا۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل کمالیہ میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور نعرے لگائے، کئی مظاہرین احتجاجاً سڑک پر لیٹ بھی گئے۔

بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے ہوسٹل میں مقیم طلبہ بندش کے خلاف سڑکوں پرنکل آئے۔ نعرے لگائے اور گاڑیوں کو روک دیا۔

بہاولپورمیں تحریک انصاف کےکارکنوں نے بینرز اٹھا کر لوڈ شیڈنگ کے خلاف ملتان روڈ پر احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔

ننکانہ صاحب میں بھی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف کسانوں نے لیسکو دفتر کے باہر احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Naveed Chaudhry Apr 19, 2017 08:00pm
Assalam O Alaikum, We all know that load sheding have multiple reasons. Apart from production another problam is distribution net work and bigger problam is collection of bills. Government should de-centerlize distribution and collection. st step is let us ask all cities to have their own distribution and collection units. These should be ( Preferably ) private companies. WAPDA should provide and cahrge at minimum points to these companies. Power theft should be dealth seriously. Collection of bills should be made easy. This may be a good point to start. ( Alternatively this could be offered to provinces but still smaler units will be better)