جگر کو امراض سے کیسے بچائیں؟

19 اپريل 2017
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

جگر انسانی جسم کا انتہائی اہم عضو ہے جو غذا کو ہضم ہونے، توانائی کے ذخیرے اور زہریلے مواد کو نکالنے کا کام کرتا ہے۔

تاہم مختلف عادات یا وقت گزرنے کے ساتھ جگر کو مختلف امراض کا سامنا ہوسکتا ہے اور وائرسز جیسے ہیپاٹائٹس اے، بی اور سی سمیت دیگر جان لیوا بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ہر سال 19 اپریل کو جگر کے امراض کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے جگر کا عالمی دن مانا جاتا ہے۔

آپ اپنے جگر کو مختلف بیماریوں سے بچانا چاہتے ہیں تو ان صحت مند عادات کو اپنالیں۔

پرسکون رہنا

اپنے تناﺅ پر قابو بہت ضروری ہوتا ہے، جب آپ تنا? کے شکار ہوتے ہیں تو جسم میں ایک ہارمون اڈرینالین کی مقدار بڑھ جاتی ہے جسے صاف کرنے کے لیے جگر کو بہت زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔

مناسب نیند

روزانہ 7 گھنٹوں کی نیند کو یقینی بنائیں کیونکہ جگر کو اس وقفے کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے جو اسے امراض سے بچاتی ہے۔

متحرک رہنا

اگر تو آپ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو جگر بڑھنے یا اس پر چڑھنے کے امراض کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہئے۔ اس کے مقابلے میں جسمانی طور پر متحرک رہنا جیسے روزانہ کم از کم 10 ہزار قدم چلنا جگر کے امراض کا خطرہ 20 فیصد تک کم کردیتا ہے۔

پانی کا زیادہ استعمال

پانی کی کمی جسم میں مختلف مسائل کا باعث بنتی ہے جن میں جگر کے افعال بھی شامل ہیں۔ روزانہ 8 سے 10 گلاس پانی کا استعمال جگر کی صفائی کے عمل کو بہتر بناتا ہے جو کہ اسے امراض سے بچانے کے لیے بہت ضروری ہے۔

صحت بخش غذا

جنک فوڈ کا استعمال کم اور اومیگا تھری ایسڈز سے بھرپور غذا کا زیادہ استعمال جگر کی صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے، جنک فوڈ میں موجود چربی جگر پر جم جاتی ہے جو سوجن اور دیگر عوارض کا باعث بنتی ہے جبکہ جسم کے لیے مناسب چربی اس سوجن کے خلاف جدوجہد کرتی ہے۔

اجناس کا استعمال

چینی، سفید آٹے اور پراسیس فوڈ کا استعمال کم کریں اور سبزیوں، پھلوں اور اجناس کو ان کی جگہ ترجیح دیں جو موٹاپے ، ذیابیطس سمیت مختلف امراض سے تو تحفظ تو دیتے ہی ہیں اس کے ساتھ ساتھ جگر کو بھی صحت مند رکھتے ہیں۔

کیا آپ کو علم ہے کہ کونسی غذا جگر کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے؟

چربی سے بھرپور غذائیں

جنک یا فاسٹ فوڈ چربی سے بھرپور خوراک ہے جو کہ جگر کو صحت مند رکھنے کے حوالے سے انتہائی تباہ کن انتخاب ثابت ہوتی ہے۔ ایسی غذا کو اکثر کھانا جگر کے لیے اپنا کام کرنا مشکل ترین بنا دیتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ جگر میں ورم ہوسکتا ہے جو کہ جگر کے زخم وغیرہ میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ تو فاسٹ فوڈ کا کم از کم استعمال جگر کے لیے فائدہ مند ہے۔

چینی

بہت زیادہ میٹھا کھانے کے شوق کی قیمت بھی جگر کو چکانا پڑتی ہے (ذیابیطس اور دیگر امراض کا خطرہ الگ بڑھتا ہے)، اس کی وجہ یہ ہے کہ جگر کا کام ہی شکر کو چربی میں بدلنا ہے، اگر خوراک میں مٹھاس بہت زیادہ ہوگی تو جگر بہت زیادہ چربی بنانے لگے گا جو کہ آخر میں وہاں جمع ہونے لگے گی جہاں اسے نہیں ہونا چاہئے، طویل المعیاد بنیادوں پر یہ فیٹی لیور امراض کا باعث بنتا ہے، تو منہ میٹھا کرنے کا شوق بہت زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔

بہت زیادہ نمک

جسم کو نمک کی ضرورت ہوتی ہے مگر اتنی زیادہ نہیں جتنی خوراک میں استعمال کی جاتی ہے۔ زیادہ نمک والی غذا?ں کے نتیجے میں جگر کے امراض کی ابتدائی سطح کا سامنا ہوسکتا ہے جس سے بچنا آسان ہے یعنی نمک کا معتدل استعمال۔ اسی طرح پراسیس غذائیں بھی بہت زیادہ نمک پر مشتمل ہوتی ہیں جو کہ جگر کے لیے نقصان دہ ہے۔

چپس اور بیکری کی چیزیں

اگر تو آپ کو چپس اور بیک ہونے والے اسنیکس پسند ہیں تو یہ جان لیں کہ وہ چینی، نمک اور چربی سے بھرپور ہوتے ہیں، جن کے نقصانات آپ اوپر پڑھ ہی چکے ہیں، اگر بے وقت بھوک لگی ہے تو پھل اس کا زیادہ بہتر متبادل ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں