حیدرآباد : پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ نواز شریف پاناما فیصلے کے بعد وزیر اعظم رہنے کا جواز کھو چکے ہیں، نواز شریف کی عزت کرتے ہیں، تاہم انہیں مستعفی ہوجانا چاہیئے۔

حیدرآباد میں بجلی کی بندش کے خلاف دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ پاناما فیصلے سے نواز شریف جھوٹے ثابت ہوئے ہیں، اس لیے انہیں اپنا منصب چھوڑ دینا چاہیئے جبکہ خود ہی شرم سے گھر چلے جانا چاہیئے۔

خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے سندھ بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے، حیدر آباد میں بھی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج میں پی پی پی کے کارکنوں نے حیسکو آفس کے باہر دھرنا دیا جبکہ حکومت مخالف نعرے لگائے، لاڑکانہ کے جناح باغ چوک پر بھی لوڈشیڈنگ کے خلاف دھرنا دیا، اس موقع پر مسلم لیگ کے کارکن بھی وہاں پہنچے، ایسے میں پیپلز پارٹی کے کارکنان نے گونواز گو کے نعرے لگائے تو مسلم لیگ (ن) کے حامیوں سے تلخ کلامی ہوئی جبکہ تصادم کی صورتحال بن گئی تاہم پولیس نےحالات کو کنڑول کر لیا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کے استعفے کیلئے پی پی پی تحریک چلائے گی

پیپلز پارٹی کے رہنما مولابخش چانڈیو کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں، اب استعفیٰ دینے میں ہی ان کی عزت ہے۔

سرے محل کا حوالے دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے مشکل دور سے گزر کر جمہوریت بچائی، ان کو سپریم کورٹ نے باعزت بری کیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وزراء کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ وزراء ملک کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں، یہ جہالت کی باتیں کر رہے ہیں، اگر ملک چلانا ہے تو اداروں کا احترام کرنا ہوگا۔

چیئرمین تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینٹر نے بتایا کہ عمران خان کو وہی پریشانی ہے جو مسلم لیگ (ن) کو ہے، عمران خان پنجاب میں رہنا چاہتے ہیں، محسوس ہوتا ہے انہوں نے نواز شریف کے ساتھ کوئی مک مکا کر لیا ہے، ان دونوں جماعتوں کو ڈر ہے کہ کہیں پنجاب میں پیپلز پارٹی نہ آجائے۔

یہ بھی پڑھیں: 2018 تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائےگا: وزیراعظم

عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تبدیلی انگلی سے نہیں آئے گی، سیاسی راستہ اپنانے سے بات بن سکتی ہے، تحریک انصاف والے عمران خان کو سیاسی انداز سیکھائیں۔

واضح رہے کہ 3 روز قبل سپریم کورٹ کے جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے پاناما کیس کافیصلہ سنایا تھا، عدالت عظمیٰ نے کیس کی مزید تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کا حکم جاری کیا جبکہ نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا، یہ جے آئی ٹی 2 ماہ میں تحقیقات مکمل کرے گی۔

دوسری جانب پاناما کیس کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد حزب اختلاف کی جماعتوں نے نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ مختلف سیاسی جماعتوں نے اس حوالے سے باقاعدہ مہم بھی شروع کر دی ہے، جس میں پیپلز پارٹی نے پہلے مرحلے میں سندھ میں احتجاج کیا جبکہ دوسرے مرحلے میں پنجاب سمیت ملک کے دیگر حصوں میں مظاہرے کیے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں