'10 ارب روپے کی پیش کش کرنے والے کا نام عدالت میں بتاؤں گا'

اپ ڈیٹ 28 اپريل 2017
10 ارب روپے کی پیش کش کے دعوے پر اب بھی قائم ہوں،عمران خان—فوٹو: ڈان نیوز
10 ارب روپے کی پیش کش کے دعوے پر اب بھی قائم ہوں،عمران خان—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 10 ارب روپے کی پیش کش کرنے والے شخص کا نام وہ عدالت میں بتائیں گے اور اس پاکستانی تاجر کے تحفظ کیلئے عدالت سے درخواست بھی کریں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے اسلام آباد میں پارٹی کے عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کہا کہ میں نے سنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے میرے دعوے کے خلاف اربوں روپے ہرجانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں 10 ارب روپے کی پیش کش کے دعوے پر اب بھی قائم ہوں۔

انھوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو مافیا قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں اس شخص کا نام عدالت میں پیش کروں گا اور اس کے تحفظ کیلئے عدالت سے درخواست بھی کروں گا تاکہ آپ اس کے خلاف جھوٹے مقدمے قائم کرکے اس کا کاروبار تباہ نہ کرسکیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میں عدالت کے سامنے دبئی میں بیٹھے اس شخص کا نام بھی بتاؤں گا جس نے مجھے رقم کی پیش کش تھی، جس کے بعد شریف خاندان کے مزید لوگ اس معاملے میں پھنس جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 10 ارب کی آفر لانے والے کو بھی 2 ارب دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔

وزیراعظم نواز شریف اور بھارتی تاجر سجن جندال کے درمیان ملاقات پر اٹھنے والے حالیہ تنازع کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ 'بھارتی تاجر کا کہنا تھا کہ نواز شریف تو بھارت سے دوستی کرنا چاہتے ہیں لیکن پاکستان آرمی انھیں ایسا کرنے نہیں دیتی'۔

انھوں نے کہا کہ کسی ملک میں ایسا نہیں ہوتا کہ کوئی اپنی ہی فوج کے خلاف باتیں کرے لیکن مسلم لیگ نواز ایسا کررہی ہے۔

عمران خان نے پاناما لیکس کیس کے فیصلے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ 2 ججز کے مطابق نوازشریف صادق اور امین نہیں رہے جبکہ 3 ججز نے نوازشریف کوجھوٹا کہا اور جے آئی ٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں: پاناما کیس: 'حکومت نے خاموش رہنے کیلئے 10 ارب روپے کی پیشکش کی'

عمران خان نے جلسے کے دوران خواجہ آصف کی پاناما لیکس سے متعلق اسمبلی کی تقریر سمیت دیگر آڈیوز بھی سنوائیں۔

بھارت کی پاکستان میں مداخلت کے واقعات اور کلبھوشن یادیو کی گرفتاری پر عمران خان نے کہا کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی 'را' بلوچستان میں تخریب کاری کررہی ہے، لیکن حکمرانوں میں نریندرا مودی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی جرأت نہیں۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے موجودہ حالات کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ 25 سال سے بھارتی فوج کشمیریوں پر ظلم ڈھا رہی ہے، اس موقع پر عمران خان نے بھارتی مظالم کا مقابلہ کرنے پر کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

انھوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جہاں موقع ملے گا کشمیر کی بات کروں گا، 'کشمیریوں کے لیے پی ٹی آئی ہرفورم پر بات کرے گی'۔

انھوں نے قیام پاکستان کے حوالے سے کہا کہ علامہ اقبال کے خواب اور قائداعظم کی لیڈر شپ کی بدولت پاکستان بنا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ موقع تھا جب ہمیں پاکستانی ہونے پر فخر تھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جب وہ زندگی کے ابتدائی حصے میں تھے تو یہ ملک ایک عظیم ملک بننے جارہا تھا۔

انھوں نے یہ کہا اس ملک پر بھی ایسا بھی وقت تھا کہ پاکستان کے صدر ایوب خان کو امریکی صدر ائیر پورٹ پر استقبال کرنے آیا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے جلسے میں آمد پر کا کارکنوں اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جب بھی ملک کیلئے نکلنے کو کہا یہ گھروں سے نکلے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اپنے لیے نہیں پاکستان کے لیے بلاتا ہوں۔

عمران خان کاکہنا تھا کہ ایسا پاکستان بنانا چاہتا ہوں کہ بیرون ملک ہرے پاسپورٹ کی الگ لائن نہ بنانی پڑے۔

انھوں نے نشاندہی کی کہ دوسرے ملکوں کی جیلوں میں پڑے پاکستانی قیدیوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں جب مجھے روکا تو کسی نے کوئی ایکشن نہیں لیا لیکن ایک بھارتی اداکار شاہ رخ خان کو ائیر پورٹ پر روکنے کے خلاف ہندوستان نے امریکا سے شدید احتجاج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'عمران خان کا 10ارب روپے کی پیشکش کا دعوی جھوٹا'

انھوں نے دہرایا کہ قوم جب اپنے لوگوں کی عزت نہیں کرتی تو دنیا میں بھی اس کی عزت نہیں کی جاتی۔

خیال رہے کہ پاناما لیکس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے جیسے ہی سپریم کورٹ نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تشکیل کا حکم دیا، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے جے آئی ٹی پر اعتراض اور وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ زور پکڑتا گیا۔

اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سب سے پیش پیش ہے تاہم گذشتہ ہفتے ایک تقریب سے خطاب کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کیا گیا ایک 'انکشاف' خصوصی اہمیت اختیار کرگیا تھا۔

انھوں نے 25 اپریل کو پشاور میں شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں وزیراعظم نواز شریف نے پاناما پیپر لیکس کے معاملے پر خاموشی اختیار کرنے کے عوض 10 ارب روپے کی پیشکش کی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق 'اب وزیراعظم اس معاملے سے نکل نہیں سکتے تاہم اگر ہم چپ کرکے بیٹھ جائیں تو ان کے پاس بہت وسائل ہیں، جب مجھے چپ کرنے کے لیے 10 ارب روپے آفر کرسکتے ہیں تو یہ اداروں کو کتنا آفر کرسکتے ہیں؟'۔

جس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا 10 ارب روپے کی پیشکش کا دعوی جھوٹا ہے۔

مزید پڑھیں: پاناما کیس: سپریم کورٹ کا جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی بات یا فیصلہ عمران خان کے خلاف آئے تو وہ گالیاں دینا شروع کردیتے ہیں اور لوگوں کی عزت اور پگڑیاں اچھالنے کی سیاست عمران خان نے شروع کی۔

مریم اورنگزیب نے اداروں کو دباؤ میں لانے کی روایت کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ججوں کو متنازع بنانے کی مہم جاری ہے۔

وزیرمملکت برائے اطلاعات اور نشریات کا کہنا تھا کہ عمران خان کے الزامات کو اعلیٰ عدلیہ نے مسترد کیا جس کے بعد انھوں نے عدلیہ کے فیصلے کی تضحیک کا آغاز کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں