حکومت پنجاب نے جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کی نظر بندی کی مدت میں مزید تین ماہ کی توسیع کردی جبکہ اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

خیال رہے کہ 31 جنوری 2017 کو صوبائی حکومت نے حافظ سعید کو نظر بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے اور لاہور کے علاقے مریدکے میں واقع جماعت کے مرکز کے باہرپولیس کی بھاری نفری کو تعینات کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حافظ سعید کی نظر بندی ریاستی اداروں کا فیصلہ، آئی ایس پی آر

اب صوبائی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امیرجماعت الدعوة حافظ سعید کی نظر بندی میں مزید 3 ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق حافظ سعید کے جوہر ٹاؤن میں واقع گھر کو ہی مزید 90 روز کے لئے سب جیل قراردیا گیاہے۔

31 جنوری 2017 کو 90 روز کے لئے حافظ سعید سمیت دیگر عہدیداروں کو نظر بند کیا گیا تھا۔

اس وقت ذرائع نے بتایا تھا کہ حافظ سعید کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1977 کے سیکشن EEE 11(1) کے تحت نظر بند کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: حافظ سعید نظربندی: 'بھارت اپنے معاملات درست کرے'

واضح رہے کہ ہندوستان نے 2008 میں ممبئی میں ہونے والے حملے کا ذمہ دار حافظ سعید کو ٹھہرا تے ہوئے پاکستان سے ان حملوں کے ذمہ داروں خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا جس کی توثیق امریکا نے بھی کی تھی۔

امریکا نے حافظ سعید پر ممبئی حملوں میں میں کردار ادا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے سر کی قیمت ایک کروڑ ڈالر مقرر کی تھی، ممبئی حملوں میں 6 امریکی شہریوں سمیت 166 افراد مارے گئے تھے۔

تاہم حافظ سعید متعدد بار 2008 میں ہونے والے ممبئی حملوں میں کسی بھی کردار کی تردید کرتے رہے ہیں۔


تبصرے (0) بند ہیں