اسلام آباد: چین کے 'ایک خطہ، ایک سڑک' منصوبے میں پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے چینی سفیر سن ویڈونگ نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلق سامنے آنے والی افواہوں کو مسترد کردیا۔

چینی سفارت خانے اور پاک چین انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر سن ویڈونگ کا کہنا تھا کہ 'پاکستان اور چین اسٹریٹیجک تعاون کے شراکت دار ہونے کی حیثیت سے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں'۔

یہ پروگرام چین میں بین الاقوامی تعاون کے لیے 14 سے 15 مئی کے درمیان منعقد ہونے والے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی مناسبت سے منعقد کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سوئس کمپنیاں سی پیک میں شمولیت کی خواہاں

مذکورہ فورم میں پاکستان سمیت 28 ممالک کی اعلیٰ قیادت، جبکہ 110 ممالک اور 60 بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شرکت کریں گے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینتونیو گیوٹیرس بھی اس کا حصہ بنیں گے۔

چینی سفیر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ 'ایک خطہ، ایک سڑک منصوبے کی بنیاد روایتی چینی تہذیب پر رکھی گئی ہے جس کی اہم ترین روایات امن، ترقی اور خوشحالی ہیں'۔

سی پیک کے تحت جاری منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ 18.5 ارب ڈالرز کے معاہدے کے حجم کے 19 ابتدائی منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔

مزید پڑھیں: سی پیک پر بھارتی تنقید چین نے مسترد کردی

سن ویڈونگ کا کہنا تھا کہ سی پیک کے تحت تیار ہونے والے چینی منصوبے پاکستان میں ماحولیاتی مسائل کا سبب نہیں بنیں گے اور نہ ہی سی پیک سے پاکستان کے مالی بوجھ میں کسی قسم کا اضافہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے ساتھ یک طرفہ تجارت نہیں کرے گا بلکہ پاکستانی مصنوعات کی چین کو برآمد کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس حوالے سے سہولیات کی فراہمی بھی یقینی بنائے گا۔

اس موقع پر سی پیک کی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین اور سینیٹر مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات میں خاصی وسعت دیکھنے میں آئی ہے۔


یہ خبر 4 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں