روزانہ غذا میں یہ چیز ہارٹ اٹیک سے بچائے

08 مئ 2017
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

زندگی میں دل کے جان لیوا امراض کو خود سے دور رکھنا چاہتے ہیں تو دار چینی کا استعمال روزانہ کرنا عادت بنالیں۔

یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

برٹش ہارٹ فاﺅنڈیشن کی تحقیق کے مطابق دار چینی کا روزانہ استعمال زیادہ چربی والی غذاﺅں کے منفی اثرات کو ریورس کرنے سمیت ہارٹ اٹیک کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں : دارچینی کے یہ 7 فوائد آپ کو معلوم ہیں؟

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ دارچینی جسم کے اینٹی آکسائیڈنٹ اور ورم کش نظاموں کو حرکت میں لاتی ہے جبکہ چربی کے ذخیرے کا عمل سست کردیتی ہے۔

تحقیق کے دوران چوہوں کو بارہ ہفتے تک زیادہ چربی والی غذاﺅں کے ساتھ دارچینی کے سپلیمنٹس کا استعمال کرایا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ان چوہوں کا وزن کم ہوا جبکہ توند کی چربی بھی گھٹ جاتی ہے۔

اسی طرح خون میں شوگر، انسولین اور چربی کی سطح صحت مند سطح پر پہنچ گئی۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ دارچینی زیادہ چربی والی غذاﺅں کے مضر اثرات کو کم کرنے میں مددگار مصالحہ ثابت ہوتا ہے۔

امراض قلب کے دوران اکثر دل کی جانب خون کی فراہمی بلاک ہوتی ہے یا اس میں مداخلت ہوتی ہے جس کی وجہ شریانوں میں چربی کے اجزاءکا اکھٹا ہونا ہے۔

ایسے ہونے پر انجائنا، ہارٹ اٹیک اور ہارٹ فیلیئر جیسے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

اس سے قبل ایک امریکی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ دار چینی پاركنسن کے مرض کو بڑھنے سے روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

رش یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک مطالعے کے دوران دارچینی کی یہ خصوصیت دریافت کی کہ اس کا استعمال پارکنسن مریض کے بايوکیمیکل، خلوی اور ساختیاتی تبدیلیوں میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

تفصیل یہاں جانیں : دارچینی، شوگر اور پارکنسن میں مفید

مطالعہ کے سربراہ ریسرچر کلپدا پاہن اور رش یونیورسٹی میں نیورو سائنس کے پروفیسر ڈیوس کا کہنا ہے کہ صدیوں سے دار چینی کا استعمال بڑے پیمانے پر ایک مسالے کے طور پر دنیا بھر میں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاركنسن کے مریضوں میں اس بیماری کو بڑھنے سے روکنے کے ممکنہ طریقوں میں یہ سب سے محفوظ طریقہ ہو سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں