بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مبینہ عسکریت پسندوں نے اغوا کے بعد فوجی اہلکار کو قتل کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے ایک جاری بیان میں کہا کہ عسکریت پسندوں نے شادی کیلئے چھٹی پر جانے والے نوجوان فوجی اہلکار کو قتل کردیا۔

مقتول کو ایک روز قبل نامعلوم افراد اس کے کزن کی شادی کے دوران اپنے ساتھ لے گئے تھے، جس کے بعد بدھ کے روز گاؤں والوں کو اس کی لاش ملی۔

مزید پڑھیں: بھارت: کشمیر میں فورسز کا 'بڑے پیمانے پر انسداد دہشت گردی آپریشن'

بیان میں کہا گیا کہ 'کچھ نامعلوم افراد نے گذشتہ روز اسے اغوا کیا بعد ازاں اس فوجی اہلکار کو قتل کردیا گیا'۔

خیال رہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فورسز کے مظالم کی وجہ سے یہاں کی مقامی آبادی ان کے خلاف کئی دہائیوں سے سیاسی جدوجہد کررہی ہے تاہم بھارت کا دعویٰ ہے کہ اس سیاسی جدوجہد کے علاوہ وادئ میں مسلح گروہ بھی سرگرم ہیں، جو موقع پاکر فورسز پر حملے کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ جولائی 2016 میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد ضلع شوپیاں کے بڑے حصے میں عسکریت پسندی میں مبینہ اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں بھارتی فوجی کی خود کشی

حالیہ سالوں میں مبینہ عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشنز کے دوران کشمیریوں خاص طور پر نوجوانوں اور بھارتی فورسز کے درمیان چھڑپوں میں بھی اضافہ ہوا۔

گذشتہ ماہ بھارت کے آرمی چیف نے خبردار کیا تھا کہ انسداد دہشتگردی آپریشن کے دوران سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاہم اس اعلان کے بعد بھارت مخالف مظاہروں اور چھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

تبصرے (0) بند ہیں