لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں گھریلو ملازمہ کی موت معمہ بن گئی جبکہ پولیس نے گھر کے مالک کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی۔

پولیس کے مطابق 25 سالہ منزہ کا تعلق ضلع وہاڑی سے تھا اور وہ ماڈل ٹاؤن میں گزشتہ دو ماہ سے اسد عباس نامی شخص کے گھر میں ملازمت کررہی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ منزہ کو اس کے کمرے میں بے ہوشی کی حالت میں دیکھ کر گھر کا مالک اسد عباس اور اس کا بھائی اسے ہسپتال کے کر پہنچے جہاں ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: 12 سالہ ملازمہ کا گینگ ریپ، چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا

ہسپتال انتظامیہ نے پولیس کو اطلاع دی کہ دو افراد ایک خاتون کو مردہ حالت میں ہسپتال لائے ہیں جس کے بعد سب انسپکٹر ارشد کی سربراہی میں پولیس ٹیم بھی ہسپتال پہنچ گئی جبکہ لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوادیا گیا۔

پولیس نے ملازمہ کے والد اللہ وسایا کی مدعیت میں منزہ کو ملازمت پر رکھنے والوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔

پولیس کے ایک افسر نے ڈان کو بتایا کہ خاتون کی موت زہر کھانے سے ہوئی جبکہ فرانزک ماہرین کو کمرے سے کچھ پاؤڈر بھی ملا ہے۔

مزید پڑھیں: طیبہ تشدد کیس: سازش میں 'مافیا' ملوث، اہلیہ جج

انہوں نے بتایا کہ خاتون کے جسم پر تشدد کے کوئی نشانات موجود نہیں اور موت کی حتمی وجہ فرانزک رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہے کہ خاتون نے خود کشی کی یا پھر کسی نے اسے زہر دیا۔

ایک اور پولیس افسر نے بتایا کہ انہوں نے اسد اور عادل کو مزید تحقیقات کے لیے حراست میں لے لیا ہے جبکہ ملزمان کا کہنا ہے کہ انہیں منزہ اپنے کمرے میں بے ہوشی کی حالت میں ملی تھی جس کے بعد وہ اسے ہسپتال لے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ منزہ کے والد نے پہلے پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کردیا تھا تاہم قانونی کارروائی آگے بڑھانے کے لیے پوسٹ مارٹم ضروری تھا۔


تبصرے (0) بند ہیں