پاکستان کی برآمدات کو دنیا بھر میں فروغ دینے کے لیے دنیا کی چند بڑی ای-کامرس کمپنیوں میں سے ایک چینی کمپنی علی بابا نے پاکستان کے ساتھ مفاہمت کی پہلی یادداشت پر دستخط کرلیے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی طرف سے وزیر تجارت خرم دستگیر نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے اس موقع پر علی بابا گروپ کے ایگزیکٹو چیئرمین جیک ما اور وزیراعظم نواز شریف تقریب میں موجود تھے۔

علی بابا کے ہیڈکوارٹرز کے دورے کے بعد اپنے خطاب میں وزیراعظم نواز شریف نے معروف چینی کمپنی کی کامیابی اور کارکردگی کو سراہا۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’مجھے جنوری میں ورلڈ اکنامک فورم میں جیک ما کے ساتھ ہونے والی ملاقات پر مسرت ہے کیونکہ وہ ملاقات ہی آج دستخط ہونے والی مفاہمت کی یادداشت کی وجہ بنی‘۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’پاکستان ایک ترقی کرتا ملک ہے اورحکومت عوام کی خوشحالی کے لیے بھرپور کوششیں کررہی ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’2013 سے حکومت کی وضع کردہ پالیسیوں کے نتیجے میں ملک کے معاشی حالات میں نمایاں بہتری آئی ہے، موجود دور ای کامرس کا دور ہے اور حکومت نے اس پر توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے‘۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’جب جیک ما نے پاکستان میں ای پلیٹ فارم کی تشکیل میں دلچسپی کا اظہار کیا تو میں نے اپنے دفتر کو ہدایت دی کہ کمپنی کے اس اقدام کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے اور ایسا کم سے کم وقت میں کیا جائے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور علی بابا کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط صرف چار ماہ کے عرصے میں طے پاگئے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم سے علی بابا گروپ کے صدر کی ملاقات

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھی وزیر اعظم نواز شریف اور چین کے علی بابا گروپ کے صدر مائیکل ایونز نے اپنی ملاقات میں بڑے عالمی ای کامرس گروپ کو پاکستان میں متعارف کرائے جانے کے مواقع سے متعلق تبادلہ خیال کیا تھا۔

علی بابا کے صدر مائیکل ایونز کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات پر پورا اعتماد ہے کہ علی بابا، پاکستان میں چھوٹی اور درمیانی انٹرپرائزز کی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

واضح رہے کہ علی بابا کا شمار دنیا کی ان چند بڑی ای کامرس کمپنیوں میں ہوتا ہے جو ہر سال اربوں ڈالرز کا بزنس کرتی ہے۔

اس کمپنی کو 2015 کے آخر میں بھی پاکستان میں کام کرنے کی دعوت دی گئی تھی۔

گزشتہ سال نومبر میں علی بابا نے چین میں ایک دن میں 7 ارب 80 کروڑ ڈالرز (8کھرب پاکستانی روپے سے زائد) کی مصنوعات فروخت کرکے ایک ریکارڈ ہی قائم کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں