خیبر پختونخوا حکومت نے قیدیوں کو بنیادی تعلیم دے کر انہیں بہتر شہری بنانے کے لیے پہلی بار پشاور سینٹرل جیل میں کنٹینر اسکول کے ذریعے ’تعلیم بالغاں‘ کی کلاسز کا آغاز کردیا۔

’خواندگی اور غیر رسمی تعلیم‘ کے نام سے یہ پروگرام خیبر پختونخوا کے الیمنٹری اور سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور دبئی کی ایک این جی او کی جانب سے مشترکہ طور پر شروع کیا گیا ہے۔

پشاور کی سینٹرل جیل میں صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان نے پروگرام کا افتتاح کیا۔

جیل میں اس سہولت کی ضرورت سے متعلق بات کرتے ہوئے عاطف خان نے صحافیوں کو بتایا کہ ’قیدیوں کو نظر انداز کیا جارہا تھا اور انہیں جیل میں کوئی سہولت میسر نہیں تھی، جبکہ اس پروگرام کا مقصد قیدیوں کو بنیادی تعلیم فراہم کرکے انہیں معاشرے کا کارآمد شہری بنانا ہے۔‘

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پروگرام کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پشاور کی سینٹرل جیل کے زیادہ تر قیدی ناخواندہ ہیں اور انہوں نے تعلیم حاصل کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اس پروگرام کے لیے پہلے ایک قیدی کو سڈنی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھیجا تاکہ وہ واپس آکر ساتھی قیدیوں کو بنیادی تعلیم دے سکے، جبکہ چار ماہ تک جاری رہنے والی اس کلاس میں ابتدائی طور پر 30 قیدی تعلیم حاصل کریں گے۔‘

عاطف خان نے کہا کہ ’چار ماہ مکمل ہونے کے بعد ان قیدیوں کا امتحان لیا جائے گا اور انہیں سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا تاکہ وہ جیل کے اندر یا باہر اپنی تعلیم کو جاری رکھ سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک اچھا خیال ہے اور تعلیم کے ذریعے قیدیوں کی مجرمانہ ذہنیت کو بدلا جاسکتا ہے، جبکہ قیدی بھی خود کو بدلنا چاہتے ہیں جس کے لیے ان کے پاس یہ سنہری موقع ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم اس پروگرام کا صوبے کی دیگر جیلوں میں بھی جلد آغاز کرے گا۔

سینٹرل جیل میں کنٹینر اسکول کے ساتھ کنٹینر لائبریری بھی قائم کی گئی ہے جس میں قیدیوں کے لیے مختلف کتابیں، ناولز اور اخبارات موجود ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں