کراچی کے 2 مختلف ساحلوں پر چند گھنٹوں کے دوران 3 نوعمر طالب علموں سمیت 4 افراد ڈوب کر جاں بحق ہو گئے، جبکہ ایک طالب علم اور ایک شخص کی تلاش جاری ہے۔

پولیس کے مطابق ہاکس بے کے قریب سینڈزپٹ کے ساحل پر پکنک منانے کے لیے آنے والے اسکول کے 4 نوعمر طالب علم ڈوب گئے۔

ماڑی پور تھانے کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر محمد اقبال نے ڈان کو بتایا، 'لڑکے اپنی کلاس کے ساتھ پکنک پر آئے تھے، تاہم پانی میں کافی آگے تک نکل جانے کی بناء پر وہ لہروں کا شکار ہوگئے'۔

پولیس کے مطابق 3 طلبہ کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ چوتھے لڑکے کی تلاش جاری ہے۔

طلبہ کی عمریں 16 سے 17 سال کے درمیان تھیں۔

ڈوبنے والے طالبعلم اورنگی ٹاؤن کے ایک نجی اسکول میں زیر تعلیم تھے، جن کے پرنسپل بھی واقعے کے وقت وہیں موجود تھے۔

دوسری جانب دو دریا کے مقام پر ایک شخص ڈوب کر جاں بحق جبکہ دوسرا لاپتہ ہوگیا، جس کی تلاش جاری ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی کے ساحل پر 4 نوجوان ڈوب گئے

واضح رہے کہ کراچی میں گرمی کی شدت بڑھتے ہی کراچی کے شہری سیر و تفریح کے لیے ساحل سمندر کا رخ کرتے ہیں جبکہ منچلے ساحل سمندر پر نہاتے ہوئے اپنی ذرا سی کوتاہی اور لا پرواہی کی بدولت حادثات کا شکار ہو کر اپنی جان گنوا دیتے ہیں۔

رواں ماہ کراچی کے مختلف ساحلوں پر لوگوں کے ڈوبنے کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔

14 مئی کو ساحل سمندر پر تفریح کے لیے جانے والے 4 افراد نہاتے ہوئے سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے۔

جبکہ رواں ہفتے بھی کراچی کے ساحل گڈانی پر اہلخانہ کے ساتھ پکنک منانے کے لیے جانے والا نوجوان تجمل حسین ڈوب کر جاں بحق ہوگیا تھا۔

یاد رہے کہ اگست 2014 میں عید کے دوسرے روز کراچی کے ساحلی علاقے سی ویو پر سمندر میں نہاتے ہوئے 41 افراد سمندر کی نذر ہوگئے تھے۔

علاوہ ازیں کراچی کی انتظامیہ وقتاََ فوقتاََ سمندر میں ممکنہ خطرے کے پیش نظر ساحل پر دفعہ 144 نافذ کرتی رہتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں