اسلام آباد: مالی سال 18-2017 کے مجوزہ بجٹ پر بحث کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر کی تقریر سرکاری ٹی وی پر براہ راست نشر نہ کرنے پر اپوزیشن نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

ہر سال چاند کی رویت کے حوالے سے ہونے والے تنازع کے پیش نظر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کردیا۔

قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں شروع ہوا تو بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے مقبوضہ کشمیر کے 12 نوجوانوں کے لیے ایوان میں فاتحہ خوانی کرائی گئی۔

اسپیکر ایاز صادق نے ایوان کو بتایا کہ بجٹ پر 40 گھنٹے کی عام بحث کروائی جائے گی اور قائد حزب اختلاف بحث کا آغاز کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: رویتِ ہلال کے تنازع کا حل کیا ہے؟

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ بجٹ پر ان کی تقریر پی ٹی وی پر براہ راست نشر کی جائے جس پر وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ صرف وزیرخزانہ کی بجٹ تقریر براہ راست دکھائی جاتی ہے، اپوزیشن لیڈر چاہیں تو رات کے خبرنامہ میں ایک جامع رپورٹ نشر کر دی جائے گی۔

اس پر خورشید شاہ نے کہا کہ 'اگر ہم اچھائی کی طرف بڑھ رہے ہیں تو کیوں رکاوٹ ڈالی جاتی ہے، اسپیکر صاحب آپ کسٹوڈین آف دی ہاؤس ہیں ہم برابر کا حق مانگتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'آپ ایوان کے رکھوالے ہیں اگر آپ میرا حق نہیں دلا سکتے تو یہاں بیٹھنے کا کیا فائدہ؟'

تقریر براہ راست دکھانے سے انکار پر ایم کیو ایم کے علاوہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے ایوان سے واک آئوٹ کیا، اسپیکر ایاز صادق نے قائد حزب اختلاف کو منانے کیلئے ڈپٹی اسپیکر کو بھجوایا لیکن انہوں نے آنے سے انکار کر دیا۔

اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر پی ٹی آئی کے ساجد نواز نے رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ مفتی منیب الرحمٰن کو تبدیل کیا جائے۔

مزید پڑھیں: انتخابات سے قبل میثاق معیشت پر متفق ہونا ضروری،وزیر خزانہ

اس پر وزیرمذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی میں تمام مسالک کے نمائندے موجود ہیں، مفتی منیب مستند اور ذمہ دار چیئرمین ہیں، ایک بندے کا استعفی مانگنا کسی صورت درست نہیں، گزشتہ سال پوپلزئی نے اتفاق کیا لیکن اس مرتبہ پھر وہ اپنی روایت پر چل پڑے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی کمیٹی پورا سال چاند کی رویت کا اعلان کرتی ہے مگر وہ صرف رمضان اور عیدین پر کیوں اعتراض اٹھاتے ہیں؟

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے وزیر سردار محمد یوسف نے کہا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی چاند کے حوالے سے فیصلہ ہمیشہ اتفاق رائے سے کرتی ہے۔

وزیر مذہبی امور نے کہا کہ منیب الرحمٰن معروف اسلامی اسکالر ہیں وہ کمیٹی کے تمام ارکان کی آراء کا احترام کرتے ہیں۔

بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس 30 مئی دن 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔


تبصرے (2) بند ہیں

Israr Muhammad Khan May 30, 2017 12:19am
تمام پاکستان کی یہ خواہش ھوتی ھے کہ ایک دن روزہ اور ایک دن عید ھو لیکن ھم سمجھتے ھیں کہ ایسا کرنے میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی سب سے بڑی رکاوٹ ھے وہ اپنی مرضی کے شہادتیں چاہتی ھے اگر پشاور سے 50 سے زیادہ شہادتیں ائیں تھیں تو رویت ہلال کمیٹی ان کو کیوں نظر انداز کیا اس سال تو مفتی شہاب الدین پوپلزئی کے روزہ رکھنے کے اعلان کو دوسرے دن کے چاند نے درست ثابت کردیا اسکے علاوہ مختلف ٹی وی چینل پر ایسی ویڈیوز بھی چلتی رہی جس میں مفتی منیب الرحمان پشاور سے پہلے اعلان کا اظہار کررہا ھے جس سے ثابت ھوتا ھے کہ مفتی صاحب کا مسئلہ چاند نہیں کچھ اور ھے بحرحال اس سال کے واقعات نے مولانا مفتی منیب الرحمان کو متنازعہ بنادیا ھے
Naveed Chaudhry May 30, 2017 06:01am
Assalam O Alaikum, PTI should come up with a solid reason. As for as scintific evidence is with Mufti Munib Sb.