چترال میں مقامی مسجد کے باہر مبینہ طور پر پولیس اہلکار کے تشدد سے ایک نامعلوم شخص ہلاک ہوگیا۔

اطلاعات کے مطابق ایک نامعلوم شخص مسجد میں داخل ہورہا تھا کہ وہاں موجود ایک پولیس افسر نے اس سے اپنی شناخت ظاہر کرنے کا کہا تاہم اس شخص نے پولیس اہلکار کو نظر انداز کیا کیوں کہ اسے نماز میں تاخیر ہورہی تھی۔

جب وہ نماز پڑھ کر واپس آیا تو شناختی دستاویز کے معاملے پر اس کی پولیس اہلکار سے تکرار ہوگئی اور اس دوران مبینہ طور پر پولیس اہلکار نے اس کے چہرے پر وار کیا جس کے نتیجے میں اس کے ناک سے خون بہنے لگا۔

موقع پر موجود لوگوں نے فوری طور پر اس شخص کو قریبی ہسپتال منتقل کیا جہاں پہنچنے پر ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ شخص علاقے کا رہائشی نہیں تھا اور جب کسی کی جانب سے اس کی لاش کی حوالگی کا تقاضہ نہ کیا گیا تو اسے مقامی قبرستان میں دفن کردیا گیا۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے تاہم اب تک واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں