وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وہ کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کو جلداز جلد شروع کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 'یہ عوام کے لیے موثر ترین اور کامیاب ٹرانسپورٹ کا نظام ہوگا'۔

وزیراعلیٰ سندھ، چائنیز ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن کے ایک وفد کے ساتھ ایک جلاس کی صدارت کررہے تھے جہاں وزیرٹرانسپورٹ سید ناصر شاہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری برائے توانائی آغا واصف اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحہٰ فاروقی بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں:کراچی سرکلر ریلوے اسٹیشن کی بحالی کا کام شروع

اس موقع پر وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ کمپنی کراچی پہنچ چکی ہے اور اس کے ڈیزائن پر کام بھی شروع کردیا ہے۔

صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ناصر شاہ نے شرکا کو بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے اطراف میں کی گئی تجاوزات کو ہٹانے کا کام بھی شروع کیا جاچکا ہے جبکہ اکثر حصہ واگزار کرادیا گیا ہے تاکہ کام شروع کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی سرکلر ریلوے کے روٹ سے تجاوزات ہٹانے کا حکم

وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ منصوبہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت منظور ہوچکا ہے اور اب وفاقی حکومت اس حوالے سےاپنے اجلاس میں اس کی باقاعدہ منظوری دے گی۔

رواں سال اگست میں چین اور پاکستان کے سی پیک کے حوالے سےجوائنٹ گروپ کا اجلاس طے ہے جو پاکستان میں ہوگا اور اسی اجلاس میں اس منصوبے کی فنڈنگ کی بھی اجازت دی جائے گی۔

مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی سرکلر ریلوے کو فنڈ کے اجرا کےلیے چائینیز بینک کو سندھ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے ساتھ اپنا ہوم ورک مکمل کرنا ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی سرکلر ریلوے کی سنہری یادیں

وزیراعلیٰ نے کہا کہ 'میں کراچی سرکلر ریلوے پر دسمبر 2017 سے کام شروع کرنے کے لیے پرعزم ہوں اور مجھے یقین ہے کہ ہم ایسا کریں گے'۔

واضح رہے کہ اس منصوبے کی منظوری جوائنٹ گروپ کے اجلاس میں دی گئی ہے اور اس کے ٹھیکے کے لیے بین الاقوامی کنسٹرکشن کمپنیوں کو ٹینڈر کی دعوت دی جائے گی۔

مرادعلی شاہ نے کہا کہ وہ کراچی سرکلر ریلوے کو حقیقت بنانے کے لیے سخت محنت کرچکے ہیں اور ان شااللہ منصوبے پر کام دسمبر میں شروع ہوجائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں