خیبر پختونخوا کے علاقے ہنگو میں ڈرون حملے میں حقانی نیٹ ورک کے مبینہ کمانڈر کو ہلاک کردیا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر ابوبکر اور ان کے ساتھی کوپیر کی رات کو ہنگو کے علاقے اسپین ٹل میں نشانہ بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر کے گھر پر دومیزائل داغے گئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ڈرون حملے میں مبینہ دہشت گرد کا گھر 'مکمل طور پر تباہ' ہوگیا۔

اسپین ٹل کےمقامی باشندوں کا کہنا تھا کہ ڈرون نے مبینہ دہشت گرد کے گھر کو تباہ کرنے سے پہلے تھوڑی دیر کے لیے کافی نیچی پرواز کی۔

خیال رہے کہ یہ علاقہ قبائلی ایجنسیوں اورکزئی، کرم اور جنوبی وزیرستان سے منسلک ہے۔

واضح رہے کہ ہنگو میں ہونے والے ڈرون حملوں کی تاحال حکومت کی جانب سے تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی وزیرستان میں فضائی حملے، 30 'عسکریت پسند' ہلاک

یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک۔افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان سمیت سات قبائلی ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا تھا۔

حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ائرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے 15 جون 2014 کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ’ضربِ عضب‘ شروع کیا تھا۔

آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں علاقے سے دہشت گردوں کا صفایا کردیا گیا جس کے بعد ڈرون حملے بھی کم ہوگئے تھے۔

گزشتہ سال مئی کے اواخر میں بلوچستان میں ایک ڈرون حملے میں افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کو ہلاک کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں