ملک میں حالیہ دہشت گرد حملوں کا تعلق دہشت گردوں کے سرحد پار محفوظ ٹھکانوں سے قرار دیتے ہوئے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ کوئٹہ اور کرم ایجنسی میں ہونے والے حملوں کے بعد پاک-افغان سرحد کی سیکیورٹی اور نگرانی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے یہ بیان کوئٹہ، پاراچنار اور کراچی میں دہشت گردی کے پے درپے واقعات کے بعد سامنے آیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا کہ 'حالیہ دہشت گرد حملوں کا تعلق پاک-افغان سرحد کے پار موجود دہشت گرد ٹھکانوں سے ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'غیر قانونی سرحد پار کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی'۔

خیال رہے کہ اس سے قبل آئی ایس پی آر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ دہشت گردی کی حالیہ لہر کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے اور خصوصی آپریشنز کا آغاز کردیا گیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے آرمی چیف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ملک بھر میں سیکیورٹی سخت کرکے انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشنز شروع کر دیئے گئے ہیں، جبکہ یہ آپریشن انٹیلی جنس دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کیے جا رہے ہیں۔‘

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ ’دشمن اپنی بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کی خوشیوں کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم قوم کی ہمت اور حوصلے کی وجہ سے وہ ناکام ہوگا۔‘

واضح رہے کہ جمعہ کی صبح کوئٹہ میں بم دھماکے کے نتیجے میں 7 پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد جاں بحق اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

بم دھماکا کوئٹہ کے انتہائی حساس علاقے گلستان روڈ پر قائم انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس احسن محبوب کے دفتر کے قریب ہوا۔

جمعہ ہی کی شام کو فاٹا کی کرم ایجنسی کے صدر مقام پاراچنار میں یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں کے نتیجے میں 25 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

ڈان نیوز کے مطابق دونوں دھماکے ٹل اڈہ کے قریب طوری مارکیٹ میں ہوئے، پہلے دھماکے کے بعد جیسے ہی لوگ جائے دھماکا پر پہنچے تو دوسرا دھماکا ہوگیا۔

بعد ازاں کراچی کے علاقے سائٹ میں ٹارگٹڈ حملے میں 4 پولیس اہلکاروں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) سائٹ آصف احمد بوگھیو نے کہا کہ دو موٹرسائیکلوں پر سوار 3 مشتبہ افراد نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں اسسٹنٹ سب انسپیکٹر (اے ایس آئی) سمیت 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں