راولپنڈی: ڈائریکٹر جنرل انسداد منشیات فورس (اے این ایف) میجر جنرل مسرت نواز ملک کا کہنا ہے کہ قومی ایئرلائن کی پروازوں کے ذریعے منشیات اسمگل کرنے والے گروہ کو سرغنہ سمیت گرفتار کرلیا گیا۔

منشیات کا مکروہ دھندا کرنے والوں میں پاکستان ایئرلائن (پی آئی اے) اور ایئرپورٹ سیکیورٹی کے سابقہ ملازمین ملوث ہیں۔

اے این ایف ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میجر جنرل مسرت نواز نے کہا کہ ہیتھرو ایئرپورٹ اور بےنظیر ایئرپورٹ سے منشیات اسمگل کرنے والے گروہ کا سراغ لگا لیا گیا، جبکہ گروہ کے سرغنہ سمیت 14 ملزمان کو گرفتار کر کے ریمانڈ بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن کی جس پرواز سے منشیات نکلی اس میں وزیر اعظم کی صاحبزادی اور داماد کا سفر کرنا اتفاقیہ تھا۔

ڈائریکٹر جنرل اے این ایف نے کہا کہ اسلام آباد ائیرپورٹ پر جہاز سے ہیروئن نکلنے کے واقعے کے بعد تفتیش میں تیزی آئی، جس کے بعد اب تک 14 ملزمان گرفتار کیے جاچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد پی آئی اے ملازمین کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے پرواز سے ہیروئن برآمد کی گئی،برطانوی حکام

انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزمان سے اب تک کی گئی تفتیش مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، دو ملزمان کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں جن کی گرفتاری کے بعد بین الاقوامی نیٹ ورک مکمل ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ طیاروں کے ذریعے منشیات اسمگل کر کے ملک کی بدنامی کی گئی، کوئی بھی مقدس گائے نہیں، جس کے خلاف ثبوت ملا کارروائی کریں گے۔

میجر جنرل مسرت نواز نے کہا کہ قومی ایئرلائن کی پروازوں سے منشیات نکلنے کے واقعات کے بعد پی آئی اے سمیت دیگر تنظیموں کی ایک سو ملازمین کی نگرانی کر کے ان سے پوچھ گچھ کی جاتی رہی، منشیات اسمگلنگ میں ملوث گروہ کا سرغنہ اکبر عرف بادشاہ کراچی سے تعلق رکھتا تھا جسے گزشتہ رات تین بجے گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گروہ کے سرغنہ نے اعتراف کیا کہ اس کی ذمہ داریاں کراچی ایئرپورٹ پر منشیات حوالے کرنا اور لوگوں کو بھرتی کرانا سمیت کارکنان کو خدمات مہیا کرنا تھا، جبکہ خاکروب پرویز، مسیح، سلیم ناطق اور پی آئی اے کا ڈرائیور شاہد بھی اس گروہ کا حصہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ملزمان شاہدہ نامی بدنام زمانہ منشیات فروش کے ساتھ کام کرتے تھے اور اس خاتون کو نیپال میں گرفتار کیا جاچکا ہے، اس کے علاوہ کراچی پی آئی اے میں بطور ٹریفک سپروائزر کے فرائض سرانجام دینے والا ملزم پرویز عالم سرغنہ اکبر سے منشیات وصول کر کے جہاز تک پہنچاتا تھا، شجاعت حسین اور محمد ثاقب بطور شٹل آپریٹر کے فرائض سر انجام دیتے تھے جو شٹل آپریٹر پرویز مسیح کی ہدایات پر منشیات لاکر میں چھپاتے تھے اور موقع پا کر جہاز میں رکھ دیتے تھے۔

مزید پڑھیں: منشیات اسمگلنگ: پی آئی اے کے 13 ملازمین گرفتار

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے میں عارضی بنیادوں پر بطور ایچ ٹی وی آپریٹر کام کرنے والا عمران بیگ، خاکروب اقبال مسیح، مقبول مسیح اور گوپی درشن بھی اس گروہ میں شامل تھے، اس کے علاوہ پیپلز یونٹی کا نائب صدر سید غلام یزدانی، پی آئی اے انجینئرنگ کا ملازم وسیم آفریدی، پی آئی اے راولپنڈی میں سابق ملازم سلیم خان اور راولپنڈی میں بے نظیر ایئرپورٹ پر ہی تعینات آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کا ملازم سید انور شاہ بھی گروہ میں شامل ہیں۔

میجر جنرل مسرت نواز کا کہنا تھا کہ آئی ٹی اہلکار جہازوں کے اوقات کار اور جہازوں میں لگے ہینگروں میں مرمت تک کے پروگرام کی رسائی دیتا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں