گزشتہ برس اکتوبر میں امریکی بچوں کی خبر اس وقت دنیا بھر کے نشریاتی اداروں میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی تھی، جب سر جڑے 2 امریکی بھائیوں کو طویل آپریشن کے بعد الگ گیا کیا تھا۔

دونوں بھائیوں کو تقریبا 20 گھنٹے کی طویل آپریشن کے بعد الگ کیا گیا تھا، مگر اس وقت دونوں بچوں کی حالت انتہائی تشویش ناک تھی، اور بچوں کا خون بند نہیں ہو رہا تھا۔

اس وقت خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ بچے زیادہ عرصے تک جی نہیں پائیں گے۔

—فوٹو: سی این این
—فوٹو: سی این این

ماہرین صحت کے مطابق سر جڑے بچوں کو اگر 2 برس کی عمر میں الگ نہ کیا جائے تو وہ زندہ نہیں بچتے، اس لیے انیاس اور جارڈ نامی بچوں کی سرجری کی گئی تھی۔

ایک امریکی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں 25 لاکھ پیدائشوں کے بعد ایک پیدائش ایک دوسرے سے جڑے ہوئے بچوں کی ہوتی ہے، جس میں سے زیادہ تر بچے 24 گھنٹے کے اندر ہی مرجاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دھڑ جڑی بہنیں جو الگ ہونا نہیں چاہتیں

تحقیق کے مطابق ایک دوسرے سے جڑے جو بچے بچ جاتے ہیں، وہ 2 سال کی عمر میں مرجاتے ہیں، لیکن کچھ جڑے ہوئے بچے بچ بھی جاتے ہیں۔

—فوٹو: سی این این
—فوٹو: سی این این

اسی لیے کسی نجی ادارے میں ٹرک ڈرائیور کی نوکری کرنے والے مکڈونلڈ اوران کی بیوی نکولے نے اپنے 13 ماہ کے بچوں کی سرجری کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔

جارڈن اور انیاس نامی بچوں کو جب سرجری کے ذریعے الگ کیا گیا تھا، اس وقت ان کی عمر محض 13 ماہ تھی، مگر آپریشن کے بعد وہ مزید کمزور ہونے کی وجہ سے 5 ماہ کے لگنے لگے تھے۔

لیکن پھر رفتہ رفتہ ان بچوں کی صحت بہتر ہونے لگی، اور اب وہ اپنی دوسری سالگرہ منا چکے ہیں، مگر یہ سالگرہ ان کی پہلی سالگرہ سے مختلف تھی۔

—فوٹو: سی این این
—فوٹو: سی این این

پہلی سالگرہ میں وہ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے تھے، اس بار وہ الگ ہوچکے تھے۔

مزید پڑھیں: پہلی بار منفرد طریقے سے بچے کی پیدائش

امریکی ادارے سی این این کے مطابق اس وقت انیاس اور جارڈن کی صحت پہلے سے بہتر ہے، اور وہ مسلسل بہتری کی جانب بڑھ رہے ہیں، مگر ابھی تک خطرات ٹلے نہیں ہیں۔

دونوں بچوں کو ابتداء میں خصوصی نلکیوں کے ذریعے غذا دی گئی، مگر بعد ازاں ایک بچہ نلکیوں کے بغیر غذا کھانے کے قابل ہوگیا،جب کہ تاحال ایک بچہ نلکی کے ذریعے غذا کھاتا ہے۔

—فوٹو: سی این این
—فوٹو: سی این این

اب دونوں بچے گھومنے، کھیلنے، چیزوں کو پہنچاننے اور ’ڈا’ ڈا‘ جیسے الفاظ بولنا سیکھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:غریب کے بچے زیادہ بیمار کیوں ہوتے ہیں؟

خیال رہے کہ بچوں کے والدین غریب تھے، اس لیے انہوں نے آن لائن فنڈ کی مہم چلائی تھی، جس میں انہوں نے 33 لاکھ ڈالر کا فنڈ جمع کیا تھا۔

—فوٹو: سی این این
—فوٹو: سی این این

انیاس اور جارڈ کے علاج کے لیے انہیں نیویارک منتقل ہونا پڑا تھا، جہاں انہوں نے اپنا ایک گھر خریدا، اور بچوں کا ٹھیک طرح سے علاج کروایا۔

انیاس اور جارڈ کی طویل ترین سرجری، اچھی ہوتی صحت اوراب بہتر ہوتی نشوونمہ کی وجہ سے بچوں کی کہانی امریکا سمیت دنیا کے دیگر ایک دوسرے سے جڑے بچوں کے والدین کے لیے عزم و ہمت کا مثال بن چکی ہے۔

—فوٹو: سی این این
—فوٹو: سی این این

تبصرے (0) بند ہیں