اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کے کزن طارق شفیع پاناما پیپرز کی تحقیقات سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے دوسری مرتبہ پیش ہوگئے۔

جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے میاں طارق شفیع نے کہا کہ جے آئی ٹی کو آج کوئی دستاویزات نہیں دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے گلف اسٹیل سے متعلق سوالات کیے، گلف اسٹیل ملز کیسے بنی، کن حالات میں بنی، سب جے آئی ٹی کو بتادیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے انھیں دوبارہ طلب نہیں کیا تاہم طارق شفیع جے آئی ٹی کے اراکین پر تحفظات سے متعلق سوال پر خاموش رہے۔

مزید پڑھیں: ریکارڈ میں تبدیلی کا ذمہ دار نہیں: چیئرمین ایس ای سی پی

خیال رہے کہ طارق شفیع اس سے قبل 15 مئی کو جے آئی ٹی میں اپنا پہلا بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اس وقت طارق شفیع سے حدیبیہ پیپرزملز اور 90 کی دہائی میں ہونے والے کاروباری معاملات پر سوالات پوچھے گئے تھے۔

میاں طارق شفیع کی جوڈیشل اکیڈمی آمد پر مسلم لیگ (ن) کے کارکن کی بڑی تعداد بھی یہاں موجود تھی جو اپنی قیادت کے حق میں نعرے لگارہے تھے، لیگی کارکنوں کی قیادت مسلم لیگ نون کے مرکزی کوآرڈینیٹر سردار ابرار کررہے تھے۔

یاد رہے کہ طارق شفیع کی گاڑی وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی ڈرائیو کرکے جوڈیشل اکیڈمی لائے تھے۔

سپریم کورٹ شیخ رشید کے بیان پر ازخود نوٹس لے، عابد شیر علی

وزیرمملکت عابد شیر علی نے جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے بات چیت کے دوران مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ شیخ رشید کے اس بیان پر از خود نوٹس لے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ دس دن بعد حکومت جانے والی ہے۔

عابد شیر علی نے سربراہ عوامی مسلم لیگ تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کو نواز شریف، پرویز مشرف اور ق لیگ سے طلاقیں ہوئی ہیں، شیخ رشید کو تین طلاقیں ہوچکی ہیں، یہ طلاق یافتہ لوگ کس کی زبان بول رہے ہیں، سپریم کورٹ اس کا نوٹس لے گی؟

یہ بھی پڑھیں: ایس ای سی پی چیئرمین کے خلاف الزامات کی تحقیقات کا آغاز

ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی حکومت دس سال میں نواز شریف پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں کرسکی، نواز شریف اور ان کے خاندان نے کسی قسم کی کرپشن نہیں کی، آج ہماری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو بھی بلایا جارہا ہے۔

عابد شیر علی نے مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ رحمان ملک بتائیں لندن کی پراپرٹیز کہاں سے آئیں اور چودھری شجاعت نے جو کرپشن کی اس سے روحیں کانپ جائیں۔

وزیراعظم نواز شریف کے پارا چنار نہ جانے سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف پورے پاکستان کے وزیر اعظم ہیں، ہماری آرمڈ فورسز نے اپنے بچوں کی بھی قربانیاں دی ہیں، یہ تاثر غلط ہے کہ عسکری اور سول قیادت ایک پیج پر نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے 25 جون کو جاری ہونے والے سمن کے مطابق حسن نواز کو 3 جولائی، حسین نواز کو 4 جولائی جبکہ مریم نواز کو 5 جولائی کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، یاد رہے کہ حسین نواز کی یہ چھٹی اور حسن نواز کی تیسری پیشی ہوگی۔

اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف کے بڑے صاحبزادے حسین نواز پانچ مرتبہ جب کہ چھوٹے صاحبزادے حسن نواز دو مرتبہ 'جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مشرف دور کے نیب چیئرمین جے آئی ٹی میں پیش

ان کے علاوہ وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ شہباز شریف، نواز شریف کے داماد ریٹائر کیپٹن صفدر، سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئرمین ظفر الحق حجازی اور پرویز مشرف دور میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے سربراہ کرنے والے ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل امجد نقوی بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔

سپریم کورٹ نے 'جے آئی ٹی کو اپنی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے 60 روز کا وقت دیا تھا تاہم گذشتہ ہفتے عدالت عظمٰی نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے کہا کہ وہ اپنی حتمی رپورٹ 10 جولائی کو عدالت میں جمع کرائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں