سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے چائلڈ پروٹیکشن بل کی منظوری دے دی جس کے تحت 18 سال سے کم عمر کے بچوں سے مزودری کرانے کے سلسلے کو روکا جائے گا۔

حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز کے بابر نواز کی صدارت میں کمیٹی نے اپنے اجلاس میں قانون کی منظوری دے دی۔

اس قانون کے تحت والدین کو اپنے بچوں کو گلیوں میں بھکاری بننے سے روکا جائے گا۔

اس سلسلے میں ویلفیئرفنڈ قائم کیا جائے گا اور لاوارث بچوں کی رجسٹریشن ہوگی، اسی قانون کے تحت چائلڈ پروٹیکشن افسران تعینات کیے جائیں گے اوربچوں کے حقوق کے تحفظ کرنے والے اداروں کا سراہا جائے گا۔

ڈان نیوز کو وزارت انسانی حقوق کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ 13 ہزار بچے اسلام آباد کی گلیوں میں بھکاری بنے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:بچوں پر جنسی تشدد کیخلاف بل سینیٹ سے منظور

یاد رہے کہ سینیٹ نے گزشتہ سال بچوں پر جنسی تشدد، بچوں کی فحش ویڈیوز اور اسمگلنگ سے متعلق بل منظور کرلیا تھا جس میں بچوں کی مجرمانہ ذمہ داری کی عمر سات سال سے بڑھاکر 10 کردی گئی تھی۔

بل کے تحت بچوں پر جنسی تشدد کی سزا سات سال قید مقرر ہوئی تھی جبکہ اس سے قبل صرف ریپ پر سزا دی جاتی تھی۔

اسی طرح اس قانون میں بچوں کی فحش ویڈیوز بنانے کی سزا سات سال قید اور جرمانہ سات لاکھ روپے تک مقرر کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں