خیبر پختونخوا میں پہلی مرتبہ خاتون 'ایس ایچ او' تعینات

اپ ڈیٹ 08 جولائ 2017
رضوانہ حمید نے عہدہ چیلنج سمجھ کر قبول کرلیا ہے—فوٹو:حسن فرحان
رضوانہ حمید نے عہدہ چیلنج سمجھ کر قبول کرلیا ہے—فوٹو:حسن فرحان

صوبہ خیبرپختونخوا (کے پی) کی تاریخ میں پہیلی مرتبہ خاتون سب انسپکٹر رضوانہ حمید کو پشاور سرکل میں بطور اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) تعینات کر دیا گیا۔

رضوانہ حمید گزشتہ تین برسوں سے ویمن پولیس اسٹیشن میں تعینات ہیں اب پہلی مرتبہ انھیں ایس ایچ او بناکر تھانہ گلبرگ کی اضافی ذمہ داریاں بھی دے دی گئی ہیں۔

رضوانہ حمید کئی عہدوں پر تعینات رہیں—فوٹو:حسن فرحان
رضوانہ حمید کئی عہدوں پر تعینات رہیں—فوٹو:حسن فرحان

سب انسپکٹر رضوانہ حمید کا کہنا ہے کہ جرائم اور دہشت گردی سے نمٹنا ان کے لیے کوئی نئی بات نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اضافی عہدے کو چیلنج سمجھ کر قبول کیااور یہ ذمہ داریاں نئی نہیں ہیں۔

گھریلو ذمہ داریوں پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پہلے وطن ہے اور اس کے بعد پھر گھر کی ذمہ داریاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی کی پہلی خاتون ایس ایچ او

واضح رہے کہ سب انسپکٹر رضوانہ حمید نے 1996 میں بطور اسسٹنٹ سب انسپکٹر پولیس میں شمولیت اختیار کی تھیں اور وہ اس دوران محکمہ پولیس میں مختلف عہدوں پر فائز رہیں۔

یاد رہے کہ 2014 میں ایڈیشنل آئی جی سندھ کے احکامات پر غزالہ سید کو بطور ایس ایچ او کلفٹن تھانہ تعینات کیا گیا تھا جو کراچی کی تاریخ کی پہلی خاتون ایس ایچ او تھیں جبکہ لاہور میں بھی خاتون اہلکار کو ایس ایچ او تعینات کیا جا چکا ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی کی پہلی خاتون تھانے دار

خواتین اہلکاروں کو اہم ذمہ داریاں تفویض کرنے کے معاملے میں کراچی پولیس کو دیگر صوبوں کی پولیس پر سبقت حاصل ہے جہاں 2014 میں پولیس میں صنفی توازن کو قائم رکھنے کےلیے ایک اور خاتون کو ایس ایچ تعینات کردیا گیا تھا۔

پولیس انسپکٹر زیب النسا کو بہادر آباد پولیس اسٹیشن کا ایس ایچ او تعینات کیا گیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Yasin Jul 08, 2017 02:04pm
creative story...Positive change in KP