حریت رہنماؤں کی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کی مذمت

10 جولائ 2017
برہان وانی کی پہلی برسی 8 جولائی کو منائی گئی—فوٹو:کشمیر میڈیا سروس
برہان وانی کی پہلی برسی 8 جولائی کو منائی گئی—فوٹو:کشمیر میڈیا سروس

حریت رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے نافذ کئے گئے کرفیو کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیر کو وارزون بنا دیا ہے۔

حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق اور یاسین ملک کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیہ میں برہان وانی کی پہلی برسی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکمت عملی کی مذمت کی گئی۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سری نگر سے جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ کہ بھارت نے جموں وکشمیر کو وار زون بنا دیا ہے۔

حریت رہنماؤں نے کہا کہ وادی میں انٹرنیٹ کی بندش، ریل اور سڑکوں کو بند کر کے فوجیوں کو جگہ جگہ تعینات کرنے اور عوام کی گرفتاریوں جبکہ گھروں میں کارروائی سے ثابت ہوتا ہے کہ برہان وانی مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:حریت کمانڈر برہان وانی کی پہلی برسی

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی جانب سے اپنائے گئے ہتھکنڈوں سے لگتا ہے کہ برہان وانی آج بھی قابض فوج کے لیے خطرہ ہیں۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر تریگام اور ضلع کپواڑا میں بھارتی فوج اور پولیس کے مظالم کے خلاف مسلسل تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی، تمام دکانیں، تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑک پر ٹریفک بھی معطل رہی۔

حریت رہنماؤں نے نوجوان کمانڈر برہان وانی کی پہلی برسی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں 7 جولائی سے 13 جولائی تک احتجاج کرنے اور ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:برہان وانی کی برسی:وزیراعظم،آرمی چیف کشمیریوں کےحق خودارادیت کےحامی

ان کا کہنا تھا کہ برہان وانی کی شہادت نے آزادی کی تحریک میں نئی روح پھونک دی ہے۔

دوسری جانب بھارتی فوج نے سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق کو نظر بند کردیا تھا جبکہ یاسین ملک کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

کشمیری نوجوانوں نے برہان وانی کی برسی پر شدید احتجاج کیا جبکہ بھارتی فورسز مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل پھینکے اور لاٹھی چارج کی۔

تبصرے (0) بند ہیں