امریکی خلائی ادارے ناسا نے کہا ہے کہ اس نے سورج کی سطح پر ایک بہت بڑے گڑھے کو دریافت کیا ہے جو کہ لگ بھگ 75 ہزار میل چوڑا ہے۔

اسے امریکی ادارے نے اے آر 2665 کا نام دیا گیا ہے اور ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ اتنا برا ہے کہ سولر فلیئر (شمسی شعلے) خارج کرسکتا ہے۔

اس طرح کے گڑھے سورج کی سطح پر وہاں موجود مقناطیسی کشش کے باعث نمودار ہوتے ہیں اور یہ اس ستارے کے نسبتاً ٹھنڈے حصے ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں : سورج کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کتنا پانی درکار ہوگا؟

یہ نیا گڑھا درحقیقت سیارہ زمین سے بھی بڑا ہے اور ناسا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرحلے پر یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ اس سن اسپاٹ کا کیا اثر ہوسکتا ہے۔

یہ گڑھا اتنا بڑا ہے کہ زمین سے دیکھا جاسکتا ہے اور اس سے ممکنہ سولر فلیئرز سے ریڈی ایشن طوفان کا خطرہ زمین کو لاحق ہوسکتا ہے۔

اپنے بیان میں امریکی ادارے کا کہنا تھا ' ایک نیا سن اسپاٹ دریافت کیا گیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ بہت تیزی سے پھیل رہا، اس وقت یہ سورج پر موجود سن اسپاٹ گروپ میں واحد ہے'۔

بیان کے مطابق یہ سولر فلئرز کا باعث بن سکتا ہے مگر ابھی اس بارے میں کوئی پیشگوئی کرنا قبل از وقت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : شدید شمسی طوفان: بجلی اور مواصلات کا سسٹم متاثر ہونے کا خطرہ

سولر فلیئرز کی شدت بہت زیادہ ہو تو یہ زمین پر بھی اثرانداز ہوکر پاور گرڈز کے لیے تباہ کن ہوسکتے ہیں اور دنیا کے مختلف علاقوں کو بجلی سے محروم کرسکتے ہیں۔

اسی طرح کمیونیکشن سیٹلائیٹس کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں